ان راستوں کی مرمت ہونی چاہیے

مشرقی سنگھ بھوم ( طاہر ندوی )

وہ بھی کیا دن تھے جب مسلمانوں کی بستیاں ، محلے اور سڑکیں صاف ستھری اور مسلمانوں کے اعلیٰ اخلاق و کردار کی مثالیں دی جاتی تھیں ، کبھی یہ صاف ستھری سڑکیں مسلمانوں کی پہچان ہوا کرتی تھیں ، بستی اور محلے کی صفائی ستھرائی کو دیکھ کر یہ پتہ لگ جاتا تھا کہ مسلمان آباد ہیں لیکن اب حالات بدل چکے ہیں اور لوگوں کے رہنے سہنے کا انداز بھی بدل چکا ہے ، اب خستہ حال سڑکیں ، جگہ جگہ گڑھے ، گھروں سے نکلتے پانی اور کیچڑ یہ سارا کچھ آپ کو مسلمانوں کی بستیوں میں خوب دیکھنے کو ملے گا ، اب لوگ اپنے گھر کی گندگی اور کچڑا راہ چلتے مسافروں کے لئے باہر نکال دیتے ہیں اور اس عمل کو گویا اپنا اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں ۔
آج سے سات سال پہلے جب پہلی بار سید ذبیح اللہ صاحب مکھیا بنے تھے تو ان راستوں کی مرمت ہوئی تھی لیکن اس کے بعد کئی بار یہ راستے ٹوٹتے رہے اور بنتے رہے اور ہر بار ذمہ داروں اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت نے صحیح اور بہتر سامان مہیا نہ کرانے کی وجہ سے چند مہینوں میں ہی یہ راستے مخدوش ہو جاتے ہیں اور سزا عام جنتا کو بھگتنا پڑتا ہے، ہم اپنے ذمہ داروں سے کہنا چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ان راستوں کی مرمت کرائیں اور اپنی ذمہ داری کا حق ادا کریں.

Comments are closed.