ابو عاصم اعظمی صاحب ۔۔۔ آپ‌‌ سے یہ امید نہیں تھی!

مبشر احمد محمد کفایت اللہ پونہ
ابھی حالیہ دنوں میں سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر، سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر اکائی کے صدر، ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے مسلم لیڈرشپ کے تعلق سے نہایت ہی غیر سنجیدہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ”ہندوستان میں ہمارا لیڈر ہندو ہی رہے گا” شاید جناب آپ اپنی جی حضوری میں اپنے لیڈروں کو خوش کرنے کے چکر میں یہ بھول گئے کہ کسی بھی مذہب کو اپنی لیڈرشپ بنانے کا حق اس کا جمہوری حق ہے، جناب آپ اس بات سے اچھی طرح واقف ہیکہ ہمارے اس ملک میں ہمیشہ سے ہی مسلم لیڈرشپ رہی ہے شاید آپ اپنی کرسی بچانے کے لئے یہ بول بیٹھے ، آپ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ یہی وہ ہمارا پیارا ملک ہے جہاں پر شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی رح، شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رح، مولانا ابوالکلام آزاد رح، مولانا ابوالمحاسن سجاد رح، مجاہد ملت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی رح، اور ان جیسے لاکھوں رہنماؤں نے اپنے دور میں مسلم لیڈرشپ کو بخوبی سنبھالا ہے، ان ہی کے دم کا ثمرہ ہے کہ آج ہمیں یہ جمہوری نظام ملا، اور یہ ہی وہ لیڈران ہیں جنہوں نے پاکستان کی مخالفت کی اور دو ملکی نظریہ کو سرے خارج کردیا، آپ کا یہ مشورہ کہ ”جنہیں مسلم لیڈرشپ کرنی ہے وہ پاکستان چلا جائے” یہ نہایت ہی غیر ذمے دارانہ ہے جس سے بھارت کے کروڑوں لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے، اب تک تو آپ بھی اپنی پہچان بطور مسلم لیڈر کے کرتے آئے ہیں لیکن آج اچانک آپ نے ایسا بیان دے کر سب کو سوچنے پر مجبور کردیا، ہمارے پیارے ملک کی خوبصورتی اسی وقت باقی رہیگی جب یہاں تمام مذاہب کے لوگ اپنی اپنی قیادت کے ساتھ امن و بھائی چارگی کو برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔

Comments are closed.