آمنہ جبیں میری نظر میں، 

 

مجیب الرحمٰن جھارکھنڈ،

 

آمنہ جبیں ،۔ آمنہ جبیں نام ہے ایک فکر کا، ایک فکری ابھار کا، ایک ہنر کا، ایک ہنر مندی کا، ایک صلاحیت کا ایک صالحیت کا، ایک علم و فن کا ، ایک سالم ذہنیت کا، ایک محنت کا ایک لگن کا ایک شوق کا، ایک جد و جہد کا، ایک فکری استعداد کا، نسل نو کی تربیت کرنی والی ایک معلمہ کا، بلا مبالغہ آمنہ جبیں نام ہے ایک دبستان کا، اردو ادب کی ایک ہونہار خادمہ کا، باد مخالف سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی ایک شاہین کا، طوفانوں کے نرغے میں حوصلہ رکھنے والی آہنی دیوار کا، ہر محاذ پر ہمت و شجاعت کا مظاہرہ کرنے والی کا، احساس کمتری سے کوسوں دور رہنے والی ایک منفرد شخصیت کا، خدا کی دی ہوئی ذہانت کی ایک قدردان کا،

آمنہ جبیں کہ جس پر خود قلم بھی فخر کرے، اوراق بھی اس کا صفحہ بننے کیلئے منتظر رہتے ہیں، الفاظ ان کے دروازہ پر سر جھکائے ہوئے کھڑے ہوتے ہیں، جن کے نوک قلم سے ادبی شگوفے کی بوچھار ہوتی ہے، تحریر میں سلاست اور روانگی اس طرح کہ جیسے سمندر ہو، فکر میں اس قدر گہرائی کہ اس کی انتہا تک پہنچنا مشکل ہے،۔ سب سے بڑی بات یہ کہ افادہ اور استفادہ دونوں کے مجموعے کا نام آمنہ جبیں ہے،

اس چھوٹی سی عمر میں ان کے کارناموں کو دیکھتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کی پیشن گوئی کی جاسکتی ہے،۔ ان کی علمی و فکری جستجو کو دیکھتے ہوئے وہ اقوال سارے غلط ہو جاتے ہیں جس میں یہ کہا گیا تھا کہ عورتیں صرف گھر کھرستی کیلئے پیدا کی گئی ہیں، اگر عورتوں میں شوق و لگن ہو، کچھ کرگزرنے کا جذبہ ہو تو پھر صنف نازک کوئی معنی نہیں رکھتی، گویا یوں کہا جاسکتا ہے کہ آمنہ جبیں ایک آئڈیل ہے ایک نمونہ ہے ، ان خواتین کیلئے جو صنف نازک کا دم بھرتے ہوئے خود کو احساس کمتری کی وادی میں دھکیل دیتی ہیں ، صنف نازک ایک قدرت کا انتظام ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہاتھ پر ہاتھ دھرا بیٹھی رہ جائے بلکہ تگ و دو کرنی چاہیے تاکہ میدان عمل میں اپنے جوہر دکھا سکیں،

یہ وہ الفاظ ہیں جو میرے قلم سے اس لئے نکل رہے ہیں تاکہ جبیں کا اثر ان خواتین کے سامنے پیش کرسکوں جو ہر موڑ پر ہمت کو پست کرکے اپنی صلاحیت کو رائیگاں کردیتی ہیں،

 

ڈھیروں مبارکباد پیاری بہن،

 

تیری ہمت کی بلندی پہ ثریا ہے نٹار،

سایہ فگن ہو تیرے اوپر رحمت پروردگار،

Comments are closed.