"بیٹیوں کی حفاظت کیجئے ” ایک فکری مطالعہ

:عین الحق امینی قاسمی
تاریخ گواہ ہے کہ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے بانی قائد ملت، مفکر اسلام حضرت مولانا ابوالمحاسن سید محمد سجاد علیہ الرحمہ شدھی تحریکوں کو کچلنے اور اس کی ناکہ بندی کے لئے پوری زندگی محاذ آرائی کرتے رہے ، آپ کے بعد بھی امارت شرعیہ سے وابستہ تمام امرائے شریعت اور وہاں کے خدام ، دعوت وتبلیغ کے اس سلسلے کو جاری رکھنے اور ملت اسلامیہ کو کفر وارتداد سے بچانے کے لئے ہمیشہ میدان جہاد میں باطل کو للکارنے اور اس سے لوہا لینے کا کام کرتے رہے ہیں،جس کے نتیجے میں صوبہ ” بہار ” کی زمین پرپوری قوت کے ساتھ فتنوں کی سرکوبی ہوتی رہی اور باطل کھلم کھلا سر اٹھانے کی جرئت نہ کرسکا۔الحمدللہ یہ سلسلہ آج بھی پورے احساس جواب دہی کے ساتھ جاری ہے ،چنانچہ "بیٹیوں کی حفاظت کیجئے” اسی سمت میں خوابیدہ ملت کو جگانے اور بیٹیوں کو ارتداد سے بچانے کی عظیم کوشش ہے ۔
چنانچہ زیر مطالعہ کتاب خالص "طبقہ نسواں”بالخصوص بیٹیوں کی مثبت رہنمائی اوران کے ایمانی واخلاقی تحفظ کے جذبے سے لکھی گئی ہے ،کتاب میں سطر سطر سےبیٹیوں کو صالح فکراور اسلامی اخلاق واقدار کی دعوت دی گئی ہے، کتاب کےمؤلف، نائب امیر شریعت امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ ہیں،خوبی کی بات یہ ہے محترم مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب دارالعلوم وقف دیوبند کے بافیض استاذ حدیث بھی ہیں ۔ کتاب کے مطالعے سے موصوف کی نہ صرف وسیع نظری صاف جھلک رہی ہے ، بلکہ سماج ومعاشرے کی تازہ صورت حال سے بھی ان کی گہری بصیرت کا اندازہ ہوتا ہے، اصلاحی جذبات اور اکابرین امارت شرعیہ کے پاکیزہ افکار وخیالات ،مؤلف موصوف کے قلم سے صاف عیاں ہیں ،اللہ تعالی نے انہیں کم وقت میں شہرت ومقبولیت دی ہے ،وہ اس وقت ملک بھر میں اپنے اکابرین بالخصوص مفکر اسلام امیر شریعت سابع حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی رحمہ اللہ کے پرتو ہیں ۔
باون صفحات پر مشتمل یہ کتابچہ، صفحہ بارہ سے اپنے اصل مضمون کے ساتھ باضابطہ شروع ہواہے ، اس سے پہلے کے صفحات میں ترجمان امارت شرعیہ ہفت روزہ نقیب کے ایڈیٹر مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی صاحب کا دل کو اپیل کرنے والا ایک پر اثر مقدمہ بھی شامل کتاب ہے۔کتاب میں خواتین کے مقام ومرتبے کو تاریخی پس منظر میں تقابل کرنے کے بعد اسلام کے دیئے ہوئے حقوق کو سب سے عظیم تر قرار دیاگیا ہے اور معروضی لہجے میں بتلایا گیا ہے کہ :
"روئے زمین پر انسان نظام فطرت کا عظیم شاہکار ہے ،اور اس شاہکار کا خوبصورت نمونہ عورت ہے ۔زندگی کی تعمیر کا بنیادی اصول ہے کہ انسان فطرت کے نظام کے مطابق زندگی گذارے،اسی میں کامیابی ہے اور اس نظام سے انحراف کا نام ناکامی ہے ۔دین اسلام دراصل دین انسان ہے ،جو فطرت کے نظام پر مبنی ہے ،جہاں ہر فرد کا دائرہ کار اور حدود متعین ہیں ،انسان جب تک اس باؤنڈری میں رہتا ہے ،یہ صحیح سمت میں رہتا ہے ،اور جیسے ہی حدود سے تجاوز کرتا ہے شیطان بن جاتا ہے ،فساد وبگاڑ اور بے چینی شروع ہوجاتی ہے ”
اسی طرح "شدھی تحریک” کے قیام کی خطرناکیوں کا ذکر کرتے ہوئے مؤلف نے انتہائی درد وکرب کے ساتھ لکھا ہے کہ :
"شدھی تحریک کے موقع پر چند اہل اللہ اور جواں سال علماء کی فعال ٹیم نے دعوت وتبلیغ اور ذہن سازی اس مؤثر انداز سے کی کہ ارتداد کی لہر تھم گئی اور ایمان پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو منھ کی کھانی پڑی ،اج پھر یہ طوفان بلا خیز ہمارے گھروں کا رخ کر چکا ہے ،اس سے قبل کہ یہ سونامی کی شکل اختیار کرلے،ہمیں خوابیدہ ملت کو بیدار کرنا ہوگا اور انہیں اپنے گھر کا چوکیدار بنانا ہوگا ،تاکہ ایمان کا لٹیرا اپنے منصوبے میں کامیاب نہ ہوسکے”
کتابچے میں مذکور عناوین ومواد بلاشبہ قاری کے لئے کشش اور معلومات میں اضافے کا سامان ہے ،یہی وجہ ہے کہ کتابچہ ہاتھ میں لینے کے بعد مکمل کرنے سے پہلے پہلے تک تشنگی کا احساس زندہ رہتا ہے ،ذ یل میں پہلے ایک بار ذکر شدہ چند اہم عناوین پراک نظر ڈال لیجئے !”بیٹیوں کا تحفظ سلگتا موضوع۔ارتداد کی آندھی۔ پونم پانڈے کی رپورٹ۔کیوں بھاگ رہی ہیں بیٹیاں۔برائیوں کی پیدائش پر قدغن۔انٹر نیٹ کی خاص برائیاں۔تہواروں کے موقع پر بھی رہے نگاہ ۔بوائے فرینڈ سے شادی یا کورٹ میرج۔بین مذاہب شادی کے قانونی داؤپیچ۔اغیار میں شادی کے بھیانک انجام ۔شادی میں تاخیر کے نقصانات وغیرہ”
اسی طرح کتابچے کے آخری حصے میں خوبیوں کے ساتھ مثالی خواتین اسلام کے روح افزاء واقعات کو ذکر کرتے ہوئے ملک بھر کی دینی ،ملی تنظیموں، سنجیدہ سماجی رضاکاروں اور ائمہ واساتذہ کو بہ طور ایک ذمہ دارفرد انہیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس بھی کرایا ہے ۔
کتاب دیدہ زیب بھی ہے اور عمدہ کاغذ وطباعت سے آراستہ بھی،کتاب پر قیمت درج نہیں ہے ،البتہ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے شعبہ نشر واشاعت سے شائع ہوئی ہے ،بالغ نظری سے پروف ریڈنگ کی خدمت انجام دی ہوئی ہے ،اس لئے پوری تحریر پڑھتے ہوئے کہیں بھی تعب وتھکن کا ذرا بھی احساس نہیں ہوتا ۔بلاشبہ کتابچہ اس لائق ہے کہ اس کو قیمت سے خرید کر بڑی تعداد میں پھیلایا جائے ۔مساجد کے ائمہ، مخلص دین پسند مقتدی حضرات کا ذہن بنائیں اور ان کے ذریعے زیر تبصرہ کتابچہ علاقے بھر میں مرکزی مقامات پر تقسیم کرایا جائے ۔سماج کے سنجیدہ اصلاح پسند ملازمت پیشہ احباب کو بھی اپنے ذریعے خرید کر” بیٹیوں کی حفاظت "کے مبارک جذبے سے بڑی تعداد میں تقسیم کرنے کے لئے سامنے آنا چاہئے ، موجودہ ماحول میں یہ ہم سب کا فریضہ بھی ہے اور بڑی ضرورت بھی۔ اس طرح سے جماعت تبلیغ سے جڑے احباب بھی اس طرف توجہ فرماکر کار خیر میں شریک ہوکر دینی دعوت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ اخیر میں ہم اپنے نائب امیر شریعت مدظلہ کا شکر گذار ہیں کہ انہوں ہماری اس سلسلے میں بروقت رہنمائی فرمائی اور ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی وہ ہماری دینی ،شرعی اور اصلاحی رہبری فرماتے رہیں گے ۔
* نائب صدر جمعیۃ علماء بیگوسرائے۔
Comments are closed.