دوسرا نکاح ایسا بھی

پرویز نادر
درج بالا عنوان کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ اب تک بہت سے نکاح ہوئے ، جو رسول اللہ ﷺ کی سنت کے مطابق انتہائی سادگی سے ہوئے اور اس پر بہت سی تحریریں "ایک نکاح ایسا بھی ” کے عنوان سے منظر عام پر آئی ہیں ، جن سے معاشرے اور دیگر نوجوانوں میں ، جہیز کی لعنت ، لڑکی والوں پر دولہے کے مہمانوں کی میزبانی کے نام پر کھانا ، اسی طرح دیگر غیر ضروری و غیر شرعی رسم و رواج سے پرہیز اور سادگی پر مبنی نکاح کا شوق پیدا ہوا ، لیکن ہندوستانی مسلمان ، جن ہندوانہ معاشرتی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے وہاں دوسرے نکاح کو جرم نہ صحیح ، کم از کم معیوب ضرور سمجھا جاتا ہے ۔جہاں سنت کے مطابق نکاح کو آسان کرنے کی مہم علماء کرام اور مسلم تنظیموں کی جانب سے شروع ہے وہیں بیوائیں ، یتیم لڑکیوں اور طلاق شدہ خواتین سے نکاح بغرض کفالت کرنے کی مہم پر توجہ دینا اشد ضروری ہے _ کیوں کہ معاشرے میں ایسی کئی لڑکیاں ہیں جو غیر ضروری رسم و رواج کے سبب بڑی عمر کو پہنچ رہی ہیں اور اتنی ہی تعداد بیواؤں اور طلاق شدہ خواتین کی ہیں ، جو رسول اللہ ﷺ کی امت کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے _
بہرحال اسی فکر اور ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے برادر شیخ عمران ساکن ناندیڑ کا نکاح پوسد کی ساکنہ سے عمل میں آیا ، جو طلاق یافتہ ہے _ الحمدللہ اسلامک یوتھ فیڈریشن (IYF) کے نوجوان سادگی پر مبنی نکاح اور نکاح ثانی کو لے کر کافی حساس اور سنجیدہ ہیں _ یہ میں صرف رسمی اور غیر عملی بات نہیں کررہا ہوں ، حال ہی میں ایوت محل میں ہوئے آئی وائی ایف ممبر اجتماع میں ایک مقرر نے کہا کہ کئی لوگ اپنی بچیوں کے رشتے کے لیے آئی وائی ایف کے نوجوانوں کی طرف دیکھتے ہیں _ انہوں نے وجہ یہ بتائی کہ وہ نوجوان جہیز اور غیر ضروری رسم رواج سے پرہیز کرتے ہیں _ الحمدللہ اسی روش کو نہ صرف برقرار رکھتے ہوئے بلکہ اس سے مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے شیخ عمران نے دوسرا نکاح کیا _
یہ بات دل چسپی سے خالی نہیں ہے کہ اس رشتے کو کرانے کے لیے برادر عمران کے والدین اور سب سے بڑھ کر ان کی اہلیہ نے ساتھ دیا _ بھائی کے پہلی اہلیہ سے ما شاء اللہ چار بچے ہیں_ ایک اور بات جو قاری کی حیرت میں اضافہ کرے گی وہ یہ کہ ایک ہفتہ پہلے جب میری عمران بھائی سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ ابھی دلہن کے لیے سونے کی کوئی چیز بنوانے کی میری گنجائش نہیں ہے تو ان کی پہلی اہلیہ نے جواب دیا : "کوئی بات نہیں ، آپ میری چیزوں میں سے کوئی دےدینا ، جب گنجائش ہوجائے تو لوٹا دینا _ اس ہونے والے رشتے میں ایک دشواری یہ تھی کہ لڑکی والوں کو دوسرے نکاح پر اطمینان نہیں تھا _ عمران بھائی کی اہلیہ نے خاتون کے سرپرست کو کنوینس کیا ، تب جاکر رشتہ طے پایا _
نکاح کی کوئی تاریخ طے نہیں تھی ، کیوں کہ عمران بھائی تنظیمی دورے پر تھے _ قربان جائیے ایسے عمل اور خاتون خانہ کے اس جذبے پر _ بعد نماز جمعہ 10 دسمبر2021 کو مسجد اقصی پوسد میں نکاح کی تقریب عمل میں آئی _ اس پر رونق تقریب میں مولانا مفتی کلیم رحمانی پوسد نے مسنون نکاح اور نکاح ثانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی _ نوشہ کے ساتھ ان کی دو بہنیں آئی ہوئی تھیں _ دیگر چار سے پانچ لوگ تھے _ نکاح کی تقریب کے بعد آئی وائی ایف کے سابق سیکریٹری جنرل جناب زبیر مرزا نے ان کے گھر دعوت کا اہتمام کیا_ اللہ تعالٰی برادر عمران کے اس عمل کو قبول فرمائے ، ان کے علم ، عمل اور رزق میں برکت کے ساتھ آخرت میں اجر عظیم سے نوازے _ ساتھ ہی ان کی اہلیہ عظیم خاتون کو اس عزیمت اور نیکی کے کام میں معاون بننے کو اللہ ضائع نہ ہونے دے اور اس عمل کو دیگر نوجوانوں اور خواتین کے لیے مشعل راہ بنائے ، آمین _
Comments are closed.