آپ مسلمان ہیں تو ۔۔۔۔۔۔۔

 

محمد ابوالکلام قاسمی مدہو بنی

ریاستی اور ملکی سطح پر ہر کام اور ہر مسئلے کی ذمہ داری مسلمانوں کی ہے خواہ اس کا تعلق سیاست سے ہو یا معاشرت اور سماج سے الیکشن کا وقت آتے ہی مسلمانوں کو ایک مخصوص پارٹی کا ڈر دکھاکر ووٹ ہتھیانے کی کوشش کی جاتی ہے اور ایسے ایسے شگوفے چھوڑے جاتے ہیں مانو حکومت بنانا اور بگاڑنا مسلمانوں کے ہاتھ میں ہے جبکہ مسلمان 20 فیصد ہی ہیں پھر ہوتا کیا ہے ہم ماء مستعمل کی طرح چھوڑدیئے جاتے ہیں نیتا غیر مسلم ‘ پارٹی غیر مسلم جیت اور ہار سے سروکار اور فائدہ ان کو ہی ہے ہمیں تو بس دلجوئی اور نفاق کے چند جملے سننے کو ملے اور بس ہمارے مسائل اور بے بسی سے کسی کو کیا لینا آزادی کے بعد سے اب تک یہی ہو رہا ہے ہم مسجد’ مدرسہ ‘ قبرستان اور شعائر پر ہونے والے حملے اور وار کا دفاع کرتے رہے اور ظالم ایک سے بڑھ کر ایک شوشے چھوڑتے رہے اتنی لاچار ی اور تنگی اللہ کی پناہ 1980 میں ایک متعصب جماعت وجود میں آتی ہے اور قابض ہوجاتی ہے اور اپنا رنگ ملک پر چڑھا ڈالتی ہے اور پرامن فضاء کو مکدر کرڈالتی ہے اور امن کے خوگر امید فردا میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں سیاست میں چہل پہل کے باوجود اپنی کوئی حیثیت بنانے میں ناکام رہے بقیہ دوسری اقلیت مضبوط اور مستحکم ہوئ اور اپنا لوہا منوایا اگر ہماری قیادت مضبوط ہوتی تو ہمارے مسئلے حل ہوتے اور ہماری بات تسلیم کی جاتی

اب تو دفاعی معاملہ اپنی جان تک پہونچ گیا کھلے عام میانمار کی طرح کاٹنے اور مارنے کی دھمکی دیجاتی ہے اور ہم تماشائی ہیں گروہی جماعتی اور علاقائی پھندے میں جکڑے انتظار کررہے ہیں کہ آغاز کس سے اور کہاں سے ہوگا کل یا آج جس کے ساتھ ہم کھڑے نہیں ہوئے وہ آئندہ کل ہمارے ساتھ کیونکر کھڑا ہوگا

جب یہ بات مسلم ہے کہ سیاست ہی ملک کے رخ طے کرتے ہیں اور سیاسی اہلکار کے شہ اور اشارے پر غنڈے اور موالی ناچتے اور فتنہ پردازای کرتے ہیں تو سیاست میں مضبوط لائحہ اپنا کر اپنی شناخت اور گرفت بنانے کی ضرورت ہے اس میں تھوڑا وقت لگے گا اور اپنے مفاد کی قربانی دینی ہوگی ہمیں سیکولر اور متشدد سے متعارف کرایاجائے گا پر ہمارا مقصد اور منزل ایک ہی ہو اس سلسلے میں حساس اور بیدار رہنے کی ضرورت ہے ہم نے کسی کو جتانے یا ہرانے کی ٹھکیداری نہیں لی ہے البتہ اپنے تانے بانے سدھارنے اور بننے کی ذمہ داری ہمارے کاندھے پر ضرور ہے اس سے ہماری نسلوں کا مستقبل متعلق ہے

جب دین کے بہت سارے شعبے ہیں وقت اور تقاضے کے مطابق جو سب سے اہم ہے اسے اختیار کرنے کی تاکید بھی آئی ہے تو پھر سستی اور لاپرواہی کیسی

الذین جاھدوا فینا لنھدین سبلنا

محمد ابوالکلام قاسمی ڈومرا

Comments are closed.