یوم یکجہتی کشمیر عملی اقدامات کی ضرورت

تحریر:محمددلشاد
5فروری کووطن عزیز پاکستان سمیت پوری دنیامیں یوم یکجہتی کشمیرمنایاجاتاھےکشمیریوں کے ساتھ بھرپوریکجہتی کااظہارکیاجاتاھےبھارتی مظالم کودنیاکےسامنےاجاگرکیاجاتاھے۔ہرسال کی طرح امسال بھی پاکستان سمیت دنیابھرمیں جوش وجذبے کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیرمنایاجارہاھےپاکستان میں اس دن کو عام تعطیل بھی ھوتی ھے۔یہ سمجھنا انتہائی ضروری ھےکہ یہ دن کیوں مناتےھیں؟اس کی اہمیت کیاھے؟اورکیاصرف یوم یکجہتی منانےسےمسئلہ کشمیرحل ھوجائیگا؟جموں کشمیر کاکل رقبہ 84000ہزارمربع میل ھے70فیصدرقبہ پر1947سےبھارت کاغاصبانہ اورناجائزقبضہ ھے۔کم وبیش مقبوضہ وادی کے80لاکھ باشندےہندو بنیئےکےغلام بن چکے ھیں بھارت ان پرہرطرح کی بربریت کواپناحق سمجھتاھےان کوحق خودارادیت سے محروم رکھاھواھے۔ماؤں ،بہنوں،بیٹیوں کی عزتیں تک بھارتی درندوں سے محفوظ نہیں بھارت کشمیریوں کےلہوکوپانی کی طرح بہارھاھے1947سےلےکراب تک ایک لاکھ کشمیری شھیدھوچکےھیں ہزاروں معذوراوراپاہج ھوچکےھیں۔لیکن کشمیریوں کاجذبہ حریت ہردن بڑھتاجارہاھے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیرکوایک متنازع مسئلہ تسلیم کیاجاچکاھے18قراددادیں منظورھوچکی ھیں بھارت کے سابق وزیراعظم نہروسلامتی کونسل میں جاکررائےشماری کامنافقانہ وعدہ کر چکے ھیں لیکن مسئلہ کشمیر جوں کا توں ھے۔ہرگزرتےدن کے ساتھ بھارتی بربریت اوردھشت گردی میں اضافہ دیکھنےکوملتاھے۔پوری وادی میں ہروقت کرفیوکاسماں رہتاھےوہاں کےباسی پرندوں کی طرح پنجروں میں بندہوکررہ گئےھیں پوری مقبوضہ وادی جیل کامنظرپیش کررہی ھے۔لوگوں کواپنےپیاروں کے جنازےتک نہیں پڑھنےدیےجاتے بنیادی حقوق سلب ھوچکےھیں۔لیکن ان تمام تر مظالم کےباوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت میں ایک لمحہ کےلئےبھی کمی نہیں لائی جاسکی ان کی زبان پراب بھی ایک ہی نعرہ گونجتاھےکشمیربنےگا پاکستان،تیرامیرارشتہ کیا؟لاالہ الااللہ،ہم لےکےرہیں گے آزادی۔جلدیابادیرمسئلہ کشمیرحل ھوکررھےگاانڈیاکواپناغاصبانہ اورناجائزقبضہ ختم کرکے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرناھوگا۔آزادی کےمتوالےاپنی منزل کو پہنچ کررہیں گے۔مودی کےاقتدارمیں آنےکےبعد مقبوضہ وادی میں مظالم میں شدت آ چکی ھےدرندگی،دھشت گردی،وحشت کی انتہاءھوچکی ھے۔مودی نےکشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کردیاھے۔مودی کےمظالم اورغیراخلاقی ،غیرقانونی اقدامات اقوام متحدہ سمیت عالمی طاقتوں کامنہ چڑارہےھیں۔اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیرپرصرف زبانی جمع خرچ کےعلاوہ کچھ نہیں کرسکیں۔اقوام متحدہ آج تک اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کرواسکا۔
5فروری کویوم یکجہتی کشمیر اس لیے منایاجاتاھےتاکہ اقوام متحدہ کویاددھانی کروانےکےساتھ ساتھ مردہ عالمی ضمیروں کوجھنجھوڑاجاسکے۔اقوام متحدہ کی زمہ داری ھےکہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنانےکےساتھ ساتھ کشمیریوں کوحق خودارادیت دلوائے۔کشمریوں کورائےشماری کاحق فراھم کیاجائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خودکریں۔یہ بھی ایک کڑواسچ ھےکہ مسئلہ کشمیرصرف یوم یکجہتی کشمیرمنانے،انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنانے،خالی تسبیح گھوما نے،یوم سیاہ منانے،نعرےلگانےسےکبھی حل نہیں ہوگا۔مسئلہ کشمیرکےپائیداراوردیرپاحل کےلیےسنجیدہ اورعملی اقدامات کی ازحدضرورت ھے۔سفارتی سطح پربھرپوراجاگرکرنےکی ضرورت ھے
اقوام متحدہ کوجگانےکی ضرورت ھے۔آئیےاس5فروری کویہ پختہ عزم کریں کہ کشمیرکی آزادی کےلیےناصرف یہ کہ عملی اقدامات کریں گے بلکہ کشمیرکی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان شاءاللہ وہ وقت آئےگاجب کشمیرپاکستان بنےگا۔کشمیری مائیں،بہنیں،بیٹیاں کسی محمدبن قاسم کی منتظرھیں ہےکوئی جومحمدبن قاسم کاکرداراداکرسکے؟
آخر میں اتنا کہوں گا:
یاران وطن کہتےھیں کشمیرھےجنت
جنت کسی کافرکوملی ھےناملےگی

Comments are closed.