منی پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی،شاہراہوں کی ناکہ بندی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ، آتشزدگی، انٹرنیٹ خدمات معطل

امپھال۔۷؍ اگست: منی پور میں تشدد کے بعد پانچ دنوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ دو اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ بشنو پور میں ایک کمیونٹی کے 3-4 نوجوانوں کے مبینہ طور پر ایک وین کو آگ لگانے کے بعد ریاست میں ایک کشیدہ فرقہ وارانہ اور غیر مستحکم امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ چورا چند پور اور بشنو پور اضلاع میں اگلے دو ماہ کے لیے انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے ساتھ سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ریاست میں بی جے پی کی مخلوط حکومت ہے۔ ہفتہ کے روز، آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین، منی پور نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش کردہ نئے بل کی مخالفت کرتے ہوئے امپھال میں ہنگامہ کیا۔ قبائلی طلبہ تنظیم کی جانب سے شاہراہوں پر لامحدود معاشی ناکہ بندی کی گئی۔ اس دوران گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔ یہاں، پولیس نے طلبہ یونین کی احتجاجی ریلی کو روکنے کی کوشش کی، جس سے تعطل پیدا ہوگیا اور 30 ​​سے ​​زائد قبائلی طلبہ زخمی ہوگئے۔ اسی دوران پولیس نے موقع سے پانچ قبائلی طلبہ رہنماؤں کو گرفتار کرکے 15 روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا۔ اب طلبہ تنظیمیں اپنے گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Comments are closed.