بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف تمام ایف آئی آر کودہلی منتقل کیاجائے: سپریم کورٹ

نئی دہلی(ایجنسی) بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ان کے خلاف ملک بھر میں درج تمام ایف آئی آر دہلی منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ بدھ کو ہوئی سماعت کے دوران دیا۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ دہلی پولیس اب ان تمام ایف آئی آر کی جانچ کرے گی۔ بتادیں کہ نوپور شرما کے خلاف مغربی بنگال، مہاراشٹر، تلنگانہ، آسام اور کرناٹک میں کئی مقدمات درج ہیں۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک تحقیقات کسی نتیجے پر نہیں پہنچتی، نوپور شرما کو دی گئی گرفتاری سے عبوری راحت برقرار رہے گی۔ عدالت نے کہا کہ اگر مستقبل میں کوئی نئی ایف آئی آر ہوتی ہے تو دہلی پولیس اس کی بھی جانچ کرے گی۔ دوسری طرف نوپور دہلی ہائی کورٹ جا کر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر سکتی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے بارے میں اپنے بیانات کو لے کر سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے ان کے خلاف درج نو ایف آئی آر میں گرفتاری پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ نوپور شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے غیر متوقع اور سخت تنقید کے بعد ان کی جان کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور انہیں عصمت دری کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ چونکہ دہلی میں ایف آئی آر پہلی ہے۔ اس لیے دیگر مقامات پر درج ایف آئی آر کو دہلی کے کیس سے جوڑا جانا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے بارے میں کیا کہا؟
اس سے قبل یکم جولائی کو سپریم کورٹ نے نوپور شرما کو پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ ریمارکس کے معاملے میں کئی ریاستوں میں درج درجنوں ایف آئی آر کی تحقیقات کے لیے دہلی منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نوپور شرما کی سرزنش کی تھی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جے بی پاردی والا کی تعطیلاتی بنچ نے بی جے پی کے سابق ترجمان پر قومی ٹیلی ویژن پر ایک مخصوص مذہبی طبقہ کے بانی کے خلاف’’تضحیک آمیز‘‘ تبصرہ کرنے پر تنقید کی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ آپ کی وجہ سے آج پورے ملک میں کشیدگی ہے اور ماحول خراب ہوا ہے۔ عدالت کے ان تیکھے تبصروں کے بعد نوپور شرما نے درخواست واپس لے لی۔ اب وہ راحت کے لیے دوبارہ سپریم کورٹ پہنچی ہیں۔
نوپور شرما سے متعلق کیا تنازعہ ہے؟
بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے بارے میں متنازعہ بیان دیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور ان کے اس بیان کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ نوپور شرما کے بیان کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج شروع ہو گیا۔ اس کے بعد یکم جون کو ان کے خلاف مہاراشٹر میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا اور 2 جون کو ان کے خلاف مہاراشٹر میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔ اس طرح شرما کے خلاف ملک میں کل نو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ بڑھتے ہوئے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے 5 جون کو نوپور شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا۔
Comments are closed.