چھامو شاستری کے اسناد کو حکومت کیوں چھپا رہی ہے؟۔ ایس ڈی پی آئیBBS کے آزادانہ آڈٹ کا مطالبہ کرتی ہے

نئی دہلی (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI)ن ‘دی ٹیلی گراف’ کی طرف سے دائر کی گئی آر ٹی ائی درخواست پر مرکزی حکومت کے مبہم اور ٹال مٹول کے انداز والے جواب دینے کی سخت مذمت کرتی ہے جس میں بھارتیہ بھاشا سمیتی (بی بی ایس) کے چیئرمین چامو کرشنا شاستری کی اہلیت، بائیو ڈیٹا اور تنخواہ کے تعین کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جان بوجھ کر معلومات کو روکنا آر ٹی آئی ایکٹ، 2005 کی صریح خلاف ورزی ہے، اور شفافیت اور جوابدہی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے جو ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد ہیں۔
شاستری کی اسناد فراہم کرنے میں وزارت تعلیم کی ناکامی یا اُن کے 2.5 لاکھ روپئے ماہانہ تنخواہ کی وضاحت کرے جو مرکزی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے زیادہ ہے۔اس سے تقرری کے عمل کی سا لمیت پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ شاستری کی آر ایس ایس سے منسلک سمسکرتی بھارتی کے ساتھ وابستگی کے ساتھ ساتھ کسی بھی انکشاف شدہ تعلیمی یا پیشہ ورانہ قابلیت کی عدم موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا انتخاب میرٹ کی بجائے نظریاتی وفاداری پر مبنی ہو سکتا ہے۔ حکومت کا یہ دعویٰ کہ اس طرح کی بنیادی معلومات ”غیر دستیاب” ہیں نہ صرف ناقابل قبول ہیں بلکہ سیاسی طور پر محرک تقرریوں کو عوامی جانچ پڑتال سے بچانے کی ایک منظم کوشش کا بھی اشارہ ہے۔ یہ واقعہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈگری سرٹیفکیٹ سے متعلق تنازعہ سے حیرت انگیز مماثلت رکھتا ہے، جہاں حکومت اور اس سے وابستہ اداروں نے آر ٹی آئی کے سوالات اور وضاحت کے لیے عوامی مطالبات کو مسلسل روکا ہے۔ 2016 میں، اروند کیجریوال اور دیگر نے مودی کی دہلی یونیورسٹی سے دعویٰ کی گئی بی اے کی ڈگری اور گجرات یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری کی تفصیلات طلب کیں، صرف متضاد جوابات، گمشدہ ریکارڈ، اور صریحاً انکار کا سامنا کرنا پڑا۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی طرف سے ان تفصیلات کے انکشاف کی ہدایت کے باوجود، حکومت کی جانب سے قابل تصدیق ثبوت فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ نے غلط بیانی کے الزامات کو ہوا دی۔ مماثلتیں ناقابل تردید ہیں: دونوں صورتوں میں، مرکزی حکومت نے اعلیٰ شخصیات کی اسناد کوغیر واضح کرنے کے لیے آر ٹی آئی ایکٹ کو کمزور کیا ہے، جس سے ادارہ جاتی سا لمیت پر عوامی اعتماد کو ختم کیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم کو شاستری کا بائیو ڈیٹا، قابلیت اور ان کی تنخواہ کا فارمولا بلا تاخیر جاری کرنا چاہیے۔ مزید برآں، ہم میرٹ پر مبنی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے بی بی ایس کی تقرریوں اور فنڈنگ کے آزادانہ آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم آر ٹی آئی کارکنوں اور دی ٹیلی گراف جیسے میڈیا آؤٹ لیٹس کے ساتھ ان کی سچائی کی تلاش میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
Comments are closed.