مولانامحمودحسن حسنی ندوی کی وفات علمی دنیا کے لئے بڑا سانحہ: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

 

 

حیدرآباد (پریس ریلیز)

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ مولانامحمودحسن حسنی ندوی کی وفات ایک بڑا سانحہ ہے، وہ علم وتحقیق کے میدان کے ابھرتے ہوئے روشن ستارے تھے، رائے بریلی کے مشہور اور علم ومعرفت میں ممتاز حسنی خاندان کے ایک اہم فرد تھے، اپنی خوش اخلاقی اور انکساری کی وجہ سے اپنے بڑوں کے وہ محبوب تھے اور چھوٹوں کے بھی، مخدوم گرامی سید العلماء حضرت مولانا سیدمحمد رابع حسنی ندوی بھی ان کو بہت عزیز رکھتے تھے، انھوں نے ندوے سے فراغت کے بعد مدرسہ ضیاءالعلوم رائے بریلی میں کامیابی کے ساتھ تدریس کی خدمت انجام دی۔ مگر ان کا اصل میدان تصنیف و تالیف تھا، اللہ تعالی نے ان کو تذکرہ نگاری کا خاص ذوق عطا فرمایا تھا، صوفیاء اور مشائخ کے حالات ان کا خاص موضوع تھا، وہ ماہنامہ رضوان لکھنو، اور پیام عرفات راۓ بریلی کی مجلس ادارت میں شامل تھے، احسان و تصوف سے ان کو بڑی مناسبت تھی، ان کی وفات علمی تصنیفی دنیا کے لئے یقینا بڑا حادثہ ہے، اللہ تعالی ان کی بال بال مغفرت فرمائے، ان کے درجات کو بلند کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے۔

Comments are closed.