75ویں یوم آزادی کے موقع پر حضرت امیر شریعت کا پیغام

 

 

پٹنہ (پریس ریلیز)

 

ملک کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے امیر شریعت مفکرملت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم،سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر نے اپنے پیغام میں ملک کے تمام باشندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایاکہ ملک کی جمہوریت،اس کا دستوراور یہاں کے تمام شہریوں کی حفاظت،انہیں تعلیم وترقی کے میدان میں یکسانیت کے ساتھ آگے بڑھانا آزادی کا حقیقی مقصد ہے،ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ ہمارے ملک کے باشندے اپنی تعلیم،اپنی عبادت،اپنی درسگاہیں،اپنی زبان اور ملک کے کسی بھی خطہ میں آباد ہونے کے لئے آزاد ہیں،اور یہ آزادی ہزاروں مجاہدین وطن کی قربانیوں کے نتیجہ میں ملی ہے،جسے تھام کر اور بچاکر رکھنا ہم سبھوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ملک کے تمام باشندوں کو اس موقع سے یہ عہدوپیمان کرنا چاہیے کہ ہم اس ملک اوراس کے دستور کی حفاظت کے لئے ہرنفع ونقصان سے اوپر اٹھ کر تمام طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں اور کسی بھی حال میں ملک کی آزادی کے لئے اپنی قیمتی جان دینے والے شہیدوں کے لہو کی آبرواوران کے افکار وعزائم کو پامال نہیں ہونے دیں گے،یہی ان مجاہدین آزادی کے لئے سچی خراج تحسین ہے اوریہی اس ملک کی خوبصورتی ہے، اسی میں اس ملک کا استحکام اور اس کی مضبوطی کاراز پنہاں ہے،یہاں کے لوگ لمبے عرصے سے محبت،اخوت اوربھائی چارگی کے ساتھ مل جل کر رہتے آئے ہیں اس وراثت کو نئی نسلوں تک منتقل کرنا ایک بڑا کام ہے،اسی اخوت اور اتحاد کی طاقت نے انگریزوں کے ظلم کی حکمرانی سے ملک کے باشندوں کو آزادی کی نعمت عطا کی،جس طرح اس ملک میں آباد دوسرے مذاہب کے لوگوں نے اس ملک کی حفاظت اورآزادی کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا،اسی طرح مسلم مجاہدین آزادی کی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے لئے پھانسی کے پھندے،جلاوطنی اور اپنی تمام املاک کی قربانیوں کو خوش دلی سے مسکراتے ہوئے قبول کیا۔

حضرت امیر شریعت نے مزید فرمایا کہ نواب سراج الدولہ،ٹیپو سلطان،علمائے صادق پورپٹنہ، مولانا ولایت علی،مولانا عنایت علی،حاجی امداداللہ مہاجر مکی،حافظ ضامن شہید،حافظ اسماعیل شہید،شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی، حضرت احمد شہید بریلوی، مولانا قاسم نانوتوی، حسرت موہانی، جعفر تھانسری، مولانا شوکت علی،محمد علی جوہر ،مولانا رشید احمد گنگوہی، مولانا محمد علی مونگیری، ابوالمحاسن حضرت مولانا محمد سجادؒ،عثمان غنی پھلواروی، مولانا حسین احمدمدنی، ریشمی رومال تحریک کے بانی اسیر مالٹا مولانا محمودالحسن دیوبندی،مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا منت اللہ رحمانی،مولانا شاہ عطاء اللہ بخاری، ڈاکٹر مختار انصاری،مفتی کفایت اللہ، مولانا فضل حق خیرآبادی، ڈاکٹر ذاکر حسین،فخرالدین علی احمد،شیخ عبداللہ،امیر شریعت حضرت شاہ محی الدین مجیبی،قاضی احمد حسین، بیگم حضرت محل،مولانا مظہرالحق،عبدالقیوم انصاری، خان عبدالغفار خان، مولانا برکت اللہ بھوپالی،مولانا عبیداللہ سندھی رحمہم اللہ جیسے ہزاروں عظیم مجاہدین آزادی کی قربانیاں یاد رکھنی چاہئیں اور تاریخ کے صفحات میں انصاف کے ساتھ انہیں مقام دینا چاہئے،حکومت کو چاہئے کہ بلا کسی بھید بھاؤ کے مجاہدین آزادی کی تاریخ درسی کتابوں میں شامل کرے،اس سے ملک مستحکم ہوگا اورآزادی وطن کا اصل مقصد نئی نسلوں کے ذہن ودماغ میں پیوست رہے گا۔

Comments are closed.