پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے 15 اگست کو کالیکٹ میں ”جنگِ آزادیِ ہند کے گمنام مجاہدین“ کتاب کا رسم اجرا۔

کالیکٹ (پریس ریلیز): بھارت کی استعاریت مخالف جنگ کی تاریخ سے ۷۵ منتخب مجاہدین و مجاہدات آزادی کی مختصر حیات و خدمات پر مشتمل ایک کتاب کا ۱۵ اگست ۲۰۲۲ کو کالیکٹ میں صبح ۱۰ بجے رسمِ اجرا عمل میں آیا۔ آئی او ایس ہال میں چندہ کوجھیکوڈ میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین اوایم اے سلام کے ہاتھوں اس کتاب کا اجرا کیا گیا۔

”جنگِ آزادیِ ہند کے گمنام مجاہدین“ کتاب کی اشاعت پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی کمیٹی کی جانب سے آزادی کے ۷۵ سالہ جشن کے موقع پر کی گئی۔

اس دوران خطاب کرتے ہوئے اوایم اے سلام نے کہا کہ یوم آزادی کا جشن ہمارے ان بزرگوں کی شاندار تاریخ کو یادکر کے منایا جانا چاہیے جنہوں نے اپنے خون سے اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے اس ملک کو آزادی دلائی۔

انہوں نے کہا ”یہ صرف ایک رسم نہیں ہونی چاہیے۔ بلکہ یوم آزادی کے جشن سے معاشرے کو ایک پیغام جا نا چا ہیے۔‘ اوایم اے سلام نے مزید کہا آج جنگ آزادی کی تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی بہت زیادہ کوششیں چل رہی ہیں۔ حتی کہ امتیازی طریقے سے مجاہدین آزادی کو جان بوجھ کر تاریخ سے مٹایا اور بھلا یا جارہا ہے۔ ایسے موقع پر عوام کومتحد ہوکر اس حقیقی آزادی کو پھر سے حاصل کرنا ہوگا جو ہم سے کھو چکی ہے۔“ اوایم اے سلام نے آگے کہا ”ایک طرف بھارت کی ترقی کی بات ہورہی ہے، تو دوسری طرف ملک جس راہ پر آگے بڑھ رہا ہے اس کو لے کر فکر مندی بھی جتائی جارہی ہے۔“

انہوں نے کہا ”جس وقت پورا ملک آزادی کا جشن منا رہا ہے، سنگھ پرایوار تقسیم ہند کی یاد کو کریدنے میں لگا ہوا ہے۔ آر ایس ایس کہتی ہے کہ تقسیم ہند کے پیچھے گاندھی کا ہاتھ تھا اور بی جے پی کہتی ہے کہ تقسیم کے پیچھے محمدعلی جناح اور جواہر لال نہرو کا ہاتھ تھا۔ لہذا سماج کو اس بات سے ہوشیار رہنا چاہیے کہ اس قسم کی کوئی بھی ناپاک کوشش جشنِ یومِ آزادی کی روح کو برباد نہ کرنے پائے۔

اوایم اے سلام نے دنیا کے تمام لوگوں کو یومِ آزادی کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر کیرالہ کے صوبائی عہدیداران عبدالحمید، اے عبدالستار، ایس نار، پی کے عبدالطیف اور کے کے کبیر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Comments are closed.