بزم علم وادب کے زیر اہتمام مشاعرہ کا انعقاد

زبان ولہجے کی خوشبو تلاش کرتے ہیں ۔۔ہم آج پھر وہی اردو تلاش کرتے ہیں

دیوبند،18؍اگست(سمیر چودھری؍بی این ایس)
جشن آزادی کے موقع پر گذشتہ شب دیوبند کے محلہ بیرون کوٹلہ میں حاجی نوشاد قریشی کی رہائش گاہ پر ’’بزم علم وادب دیوبند‘‘کی جانب سے مشاعرہ جشن آزادی کے عنوان سے مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا ۔مشاعرہ کا افتتاح حاجی نوشاد قریشی نے کیا ۔معروف استاذ شاعر شمس دیوبندی نے شمع روشن کی ۔اس مشاعرہ کی صدارت کی ذمہ داری ماسٹر انیس گوڑ نے بحسن وخوبی انجام دی جبکہ نظامت کے فرائض مشاعرہ کنوینر ڈاکٹر سلمان دلکش نے نبھائے ۔آزادی امرت مہاتسو کے موقع پر منعقد کئے جانے والا مشاعرہ جشن آزادی آخیر شب تک نہایت کامیابی کے ساتھ چلا ۔اس مشاعرہ میں مقامی شاعروں کے علاوہ بیرونی شعراء نے بھی شرکت کی اور شاندار کلام پیش کرکے داد تحسین حاصل کی ۔سامعین کو پسند آنے والے اشعار قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔
سمندر میں کیونکر اچھال آرہا ہے ۔۔کئی دن سے ان کا خیال آرہا ہے نبیل مکرانی نور پوری
اسی میں صبح گزاروںاسی میں شام کروں۔تیرے خیال سے نکلوں تو کوئی کام کروں ڈاکٹر سلمان دلکش
سیاست اور مکاری وہاں سے دور رہتی ہے ۔۔جہاں پر پیار ہوتا ہے وہاں بس پیار ہوتا ہے امجد خاں امجد
زبان ولہجے کی خوشبو تلاش کرتے ہیں ۔۔ہم آج پھر وہی اردو تلاش کرتے ہیں ذکی ماہر
زمانے بھر کی نظر جس نظر پر مرتی ہے ۔۔میں اس نظر کو نظر سے گرا کے آیا ہوں ڈاکٹر افتخار ساگر
آؤ مل کر رہیں ہم صدا کے لئے ۔۔زندگی اپنی زاہد سنور جائے گی زاہد دیوبندی
اس مشاعرہ میں دیگر شعراء نے بھی اپنے کلام پیش کرکے سامعین کو باندھے رکھا ۔اس موقع پر عمران قریشی،شاہد انصاری،تحسین قریشی،ظہیر قریشی اور انوار صدیقی بطور خاص موجود رہے ۔

Comments are closed.