مولانا یعقوب اسماعیل منشی کی وفات علمی دنیا کے لئے بڑا سانحہ

نئی دہلی(پریس ریلیز)حضرت مولانا یعقوب اسماعیل منشی قاسمی کی وفات علم و تحقیق کی دنیا کے لئے بڑا سانحہ ہے، گزشتہ رات ان کی وفات ڈیوزبری برطانیہ میں ہوئی، وہ 91 بر س کے تھے ، اکیڈمی کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، سکریٹری حضرت مولانا عتیق احمد بستوی، سکریٹری حضرت مفتی محمد عبید اللہ اسعدی، خازن حضرت مفتی احمد یعقوب دیولہ گجرات، صدر و نائبین صدر، اکیڈمی کے دیگر ارکان اور رفقاء نے مشترکہ طور پر تعزیت پیش کی اور اپنے گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔
اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا اور اس کے بانی حضرت قاضی مجاہد الاسلام قاسمی رحمہ اللہ سے ان کا بہت قدیم اور گہرا تعلق تھا، وہ اکیڈمی کے سمیناروں میں پابندی سے شریک ہوتے تھے اور اپنی علمی آراء اور تحقیقات سے شرکاء کومستفید کرتے تھے، اکیڈمی کے مجلات میں ان کے مقالات و بحوث سے آج بھی اہل علم استفادہ کر رہے ہیں، فلکیات ان کا خاص موضوع تھا، اس لئے جب رویت ہلال کا مسئلہ اکیڈمی کے سمینار میں زیر بحث آیا تو آپ نے قیمتی تحقیقات پیش کیں، اس موضوع پر آپ کی کتابیں: اسلامی ماہ اور رویت ہلال – شریعت کی روشنی میں، برطانیہ میں صبح صادق کا وقت، برطانیہ میں اوقات نماز کے مشاہدات پر ایک نظر اور اوقات صوم و صلاۃ، برطانیہ و اعلی عروض البلاد پر صبح صادق و شفق کی تحقیق وغیرہ اہل علم کے درمیان معروف و مشہور ہیں۔
چند سالوں سے وہ بیمار تھے اور نسیان کی کیفیت طاری تھی، وہ جامعہ اشرفیہ راندیر سے فارغ ، دار العلوم دیوبند کے ممتاز فاضل اور حضرت مدنی کے تلمیذ رشید تھے، آپ نے گجرات کے قدیم ادارہ جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل میں درس و تدریس کی خدمات انجام دیں اور پھر 1966 برطانیہ منتقل ہوگئے، وہاں آپ نے 1989 میں ایک تحقیقی ادارہ ’’مجلس تحقیقات شرعیہ برطانیہ‘‘ بھی قائم کیا اور اس کے تحت علمی و تحقیقی کتابیں شائع کیں، نیز مجلس کی نگرانی میں مسلمانوں کی معاشرتی و عائلی مسائل کے حل کے لئے ’’شرعی کونسل‘‘ کے نام سے علماء پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی۔ اللہ تعالیٰ ان کی حسنات کو قبول فرمائے، درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

Comments are closed.