غلامی سے جس کا سابقہ پڑا ہے وہ جانتے ہیں آزادی کتنی بڑی عظیم نعمت ہے

مسلمان اپنی ماضی کی تاریخ کو فراموش نہ کریں۔جو قوم اپنے ماضی سے کٹ جاتی ہے اس کا مستقبل خطرے میں ہوتا ہے :مولاناعمرین محفوظ رحمانی
الحمدللہ دھولیہ جمعیت علماء ارشد مدنی کے زیراہتمام جلسہ یاد محبان وطن کامیابی کے ساتھ ہمکنار
دھولیہ (پریس ریلیز) مورخہ 13 اگست 2022 بروز سنیچر بعد نماز عشاء فوراً مولانا حسین احمد مدنی چوک، مولوی گنج ،دھولیہ مہاراشٹر میں ایک جلسہ جمعیۃ علماء مولانا ارشد مدنی دھولیہ کے زیراہتمام بعنوان یاد محبان وطن منعقد کیاگیا ۔جس کی صدارت :حافظ حفظ الرحمن مولانا ابوالعاص قاسمی صاحب دامت برکاتہم (ضلع صدر جمعیۃ علماء دھولیہ) فرمارہے تھے ۔مولانا شعیب قاسمی نے تلاوت کلام اللہ سے جلسہ کا آغاز کیا اور مفتی خالد قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا۔الحمدللہ ایک تاریخی جلسہ ہوا جس میں مقرر خصوصی حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب دامت برکاتہم (آل انڈیا جنرل سیکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ) نے آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ھوے فرمایا کہ آج ہم اور آپ ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں۔ جن لوگوں کا غلامی سے سابقہ پڑا ہے وہ جانتے ہیں آزادی کتنی بڑی عظیم نعمت ہوتی ہے۔جب ہمارے اکابر نے یہ محسوس کیا کہ انگریز صرف جان و مال و ملک دشمن نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے دین و ایمان اور اسلام کا دشمن ہے اور ان کو مذہب اسلام سے خصوصی عداوت ہے تو ہمارے اکابرین خاموش اور سکون سے نہیں بیٹھے بلکہ انگریز کو اس ملک سے نکالنے کیلئے کمر بستہ ہوگئے۔ 1857 کی جنگ آذادی یہ پہلی جنگ آزادی نہیں ہے بلکہ اس سے قبل حضرت سراج الدولہ ، حضرت ٹپو سلطان ؒشہید ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ، شاہ احمد شہید ، شاہ اسماعیل شہید ، مولانا حسین احمد مدنی اور ان کے رفقاء نے بڑی عظیم قربانیاں دی ہیں جان و مال جذبات کی قربانیاں دی ہیں۔آزادی کے حاصل کرنے کے لئے جہاد کا فتویٰ دیا ہے۔ 1799 عیسوی میں جب حضرت ٹیپو سلطان ؒ کی شہادت ہوئی ہے تو انگریز نے حضرت ٹیپو سلطان ؒ کے سینے پر بیٹھ کر کہا تھا کہ آج سے ہندوستان ہمارا ہوگیا ۔ مجاہدین آزادی کی بڑی لمبی فہرست ہے جن کی قربانیوں کو ہم فراموش نہیں کرسکتے۔نیز حضرت نے امت مسلمہ کے سلگتے ہوئے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی اور حاضرین جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمان اپنی ماضی کی تاریخ کو فراموش نہ کریں۔ جو قوم اپنے ماضی سے کٹ جاتی ہے اس کا مستقبل خطرے میں ہوتا ہے ۔ اور موجودہ پرفتن حالات میں علماء سے جڑے علماء کرام کے شانہ بشانہ چلے اپنے قائدین پر اعتماد رکھیں۔دین اسلام کو مضبوطی سے تھامے اپنے دین کے محافظ بنے۔جناب ایاز احمد ایاز صاحب اور پاپا سر صاحب نے نظامت کے فرائض بہترین انداز میں انجام دیے۔حاجی مشتاق صوفی صاحب نے اغراض ومقاصد کو شاندار طریقے سے پیش کیا۔ مفتی عامر قاسمی صاحب نے آ ئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں حضرت والا کی رقت آمیز دعاء پر جلسہ کا اختتام ہوا شہر کے علماء کرام اور جمعیت علماء کے ذمہ داران ، شوشل ورکر ، حضرات بھی سیکڑوں کی تعداد میں موجود تھے۔

Comments are closed.