مہاراشٹر :ساحل سمندرپرملنے والی اے کے 47 سے بھری کشتی آسٹریلیا کی ، دہشت گردی کا کوئی معاملہ نہیں

ممبئی(ایجنسی)مہاراشٹر کے ساحل پر بہہ جانے والی ایک غیر ملکی کشتی سے تین اے کے 47 رائفلیں اور دیگر ہتھیار ملنے کے بعد سیکورٹی نظام کو لے کر خوف کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ معاملے کی جانچ جاری ہے۔ تاہم ابھی تک اس واقعے میں دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ملا ہے۔ اس کشتی پر ایک شخص بھی نہیں تھا۔
ممبئی سے 190 کلومیٹر سے زیادہ دور واقع شری وردھن علاقے میں کچھ مقامی لوگوں نے کشتی کو دیکھا اور سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کیا۔ کشتی میں تین اے کے 47 اور دیگر ہتھیار ہیں۔ اسے ماہی گیروں نے ہری ہریشور ساحل کے قریب پایا۔
معاملے کے بارے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ایک آسٹریلوی خاتون کی ملکیتی کشتی رائے گڑھ ضلع کے ساحل سے برآمد ہوئی ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق، مقامی ماہی گیروں کو رائے گڑھ کے ساحل سے ایک 16 میٹر لمبی کشتی تباہ شدہ حالت میں ملی۔ پولیس حکام کو اطلاع دینے کے بعد کشتی کا مکمل معائنہ کیا گیا۔
کشتی سے تین اے کے رائفلیں، کارتوس اور اس سے متعلق دستاویزات ملے ہیں۔واقعے کا پتہ چلتے ہی ساحل پر ناکہ بندی کا حکم دے دیا گیا اور ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔بھارتی کوسٹ گارڈ اور دیگر متعلقہ ادارے بھی فوری طور پر روانہ ہو گئے۔ اطلاع دی گئی.
پولیس ذرائع کے مطابق کشتی کو نجی سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ یہ کشتی سمندری حادثے کے بعد بہتی ہوئی مہاراشٹر کے سمندر میں آئی ہے، تلاشی کے دوران کشتی سے ایک لائف بوٹ بھی ملی ہے۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق مذکورہ کشتی کا نام ’لدیہان‘ ہے اور یہ آسٹریلوی شہری ہانا لارڈورگن نامی خاتون کی ملکیت ہے۔ ان کے شوہر جیمز ہوبرٹ مذکورہ کشتی کے کپتان ہیں جو 26/06/2022 کو صبح 10.00 بجے مسقط سے یورپ جا رہی تھی۔
دن کے ایک بجے کے قریب کشتی کا انجن فیل ہوگیا اور ملاحوں نے مدد کے لیے پکارا۔ کوریا کے ایک جنگی جہاز نے ملاحوں کو کشتی سے بچا کر عمان کے حوالے کر دیا۔ کشتی "لدیہان” کو کچے سمندر کی وجہ سے نہیں کھینچا جا سکا۔ سمندر میں کرنٹ کی وجہ سے کشتی ہری ہریشور ساحل پر پھنس گئی۔
مقامی پولیس اور انسداد دہشت گردی اسکواڈ دونوں واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور تمام پولیس یونٹوں کو آئندہ تہواروں کے پیش نظر چوکس رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انڈین کوسٹ گارڈ اور مرکزی ایجنسیوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ مسلسل رابطہ جاری ہے اور قریب سے پیروی کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں رائے گڑھ کی ایم ایل اے آدیتی تاٹکرے نے بتایا تھا کہ انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ ایک بڑا سیکورٹی خطرہ ہو سکتا ہے، کیونکہ مہاراشٹر میں بہت سے بڑے تہوار، خاص طور پر گنیش چترتھی آ رہے ہیں، انہوں نے کہا، دہی ہانڈی کا تہوار شروع ہو رہا ہے۔ گنیش اتسو کو صرف 10 دن باقی ہے۔ لوگ یہاں میلے میں شرکت کے لیے آتے ہیں۔ اس معاملے کو ہلکے سے نہیں لیا جا سکتا۔
کشتی ممبئی سے 190 کلومیٹر دور پائی گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی رائے گڑھ کے ایس پی اشوک دودھے اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور تحقیقات شروع کر دیں۔
Comments are closed.