یو پی آئی سے ادائیگی پر کوئی چارج نہیں دینا پڑے گا :مرکزی حکومت

 

نئی دہلی۔۲۲؍اگست: ریزرو بینک آف انڈیا یو پی آئی کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیوں پر چارجز لگا سکتا ہے۔ اس طرح کی خبریں پچھلے کچھ دنوں سے زیر بحث تھیں۔ لوگوں کے بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان وزارت خزانہ کو جلد بازی میں اس معاملے میں وضاحت دینا پڑی ہے۔مرکزی وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ یو پی آئی لین دین پر کوئی سروس چارج نہیں لگایا جائے گا۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ یو پی آئی عوام کے لیے بے پناہ سہولت اور معیشت کے لیے پیداواری فوائد کے ساتھ ایک ڈیجیٹل عوامی سامان ہے۔ حکومت کی جانب سے یو پی آئی خدمات کے لیے کوئی چارج لگانے کا کوئی خیال نہیں ہے۔ لاگت کی وصولی کے لیے خدمات فراہم کرنے والوں کے خدشات کو دوسرے ذرائع سے پورا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پچھلے سال ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے لیے مالی مدد فراہم کی تھی اور اس سال بھی ڈیجیٹل کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنے اور ادائیگی کے پلیٹ فارم کو فروغ دینے کا اعلان کیا ہے جو کہ سستی اور صارف دوست ہیں۔حکومت کی طرف سے یہ وضاحت میڈیا رپورٹس کے بعد سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مرکزی بینک یو پی آئی سسٹم کے ذریعے ہونے والے ہر مالیاتی لین دین پر چارجز شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔ یہ رپورٹ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی اور بہت سے لوگوں نے اس رپورٹ پر مرکزی حکومت سے وضاحت بھی طلب کی۔این پی سی آئی کے ذریعہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں ہر ماہ یو پی آئی ادائیگی کا استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں صرف جولائی کے مہینے میں کل 600 کروڑ کا لین دین ہوا ہے۔ اس میں کل 10.2 لاکھ کروڑ روپے کا لین دین ہوا ہے۔

Comments are closed.