حیدرآباد میں سخت سیکورٹی کے درمیان نماز جمعہ ادا کی گئی 

 

ملعون راجہ سنگھ کے وکلاء کی ٹیم رہائی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع!

حیدرآباد۔۲۶؍ اگست: یدرآباد میں سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی اورپرامن طورپرواپس ہوگئے۔ مکہ مسجد کے باہرچند نوجوانوں نے نعرہ بازی کی اوراس کے بعد وہ پرامن طور پروہاں سے چلے گئے۔ تاریخی چامیناراورمکہ مسجد کے پاس ریاپڈ ایکشن فورس کے علاوہ دیگردستوں کو بھی صبح سے ہی متعین کیا گیا تھا۔ کہیں سے بھی کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔گزشتہ روز ٹی راجا کو گرفتار کر کے جیل بھیجے جانے کے بعد بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا، تاہم سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان پرانے شہر کی تاریخی مکہ مسجد اور دیگر مساجد میں نماز جمعہ پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی راجا سنگھ کے پیغمبر اسلامؐ کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس پر متوقع مظاہروں کے پیش نظر فرقہ وارانہ طور پر حساس پرانے شہر میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کے اہلکاروں سمیت 4000 سے زیادہ پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ ادھر ملعون راجہ سنگھ کے تعلق سے ایسی اطلاعات گشت کررہی ہیں کہ سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جس میں تلنگانہ پولیس کی طرف سے ملعون راجہ سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ راجہ سنگھ کی ہدایت پر ان کی قانونی ٹیم نے جمعہ کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے ۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پیر کو اس درخواست پر سماعت ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ وکلاء نے درخواست میں کہا ہے کہ تلنگانہ پولیس نے رکن اسمبلی راجہ سنگھ پر غیر قانونی طور پر پی ڈی ایکٹ نافذ کیا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک اور خبر وائرل ہو رہی ہے کہ دوباک حلقہ کے بی جے پی کے رکن اسمبلی رگھونندن راؤ جو ایک سینر وکیل ہیں کی قیادت میں ہی وکلا کی ٹیم راجہ سنگھ کے لیے سپریم کورٹ گئی ہے ۔ چونکہ راگھو نندن راؤ بھی پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں، اس لیے ان کی جمعہ کو سپریم کورٹ میں پیشی سے شکوک و شبہات کو تقویت ملی ہے۔بی جے پی رکن اسمبلی رگھونندن راؤ نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر سپریم کورٹ کے سامنے ٹھیرے ہوئے تصاویر پوسٹ کی جس میں چند وکلاء بھی دیکھے گئے۔ لیکن ان کے قریبی وکلاء نے سوشل میڈیا کے ان اطلاعات کو غلط قرار دیا جس میں راجہ سنگھ کے پی ڈی ایکٹ کو چیلنج کرنے کے لئے رگھونندن راؤ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں ۔ وکلاء نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ان کے خلاف درج پی ڈی ایکٹ سے متعلق کوئی تحریری جواب پولیس سے موصول نہیں ہوا ہے اور اس کے بغیر قانونی لڑائی میں پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔اور بتایا کہ رگھونندن راؤ دوسرے کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ آئے تھے۔وہیں منور فاروقی کی جانب سے حال ہی میں شہر میں ایک اسٹینڈ اپ کامیڈی شو کے بعد پیدا شدہ صورتحال پرانھوں نے سوشل میڈیا کے ذریعہ رد عمل ظاہرکیا ہے۔ فاروقی نے لکھا ’’محبوب خدا شاید اسے معاف بھی کردیں، لیکن خدا کے جلال سے اسے خدا ہی بچائے،‘‘ واضح رہے کہ منورفاروقی کے شوکی اجازت نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے راجہ سنگھ نے دھمکیاں دی تھیں اورجیسے ہی شو کا انعقاد عمل میں آیا اس نے شان رسالت صلعم میں گستاخی کرتے ہوئے ویڈیوپوسٹ کیا تھا۔

Comments are closed.