’ مدارس نوجوانوں کو جہادی بنارہے ہیں‘آسام پولیس کا مسلمانوں پر سنگین الزام

 

گوہاٹی۔۲۶؍ اگست: آسام میں مسلمانوں اور مدارس کے خلاف میڈیا کے ذریعہ نیا بیانیہ تیار کیا جارہا ہے انڈیا ٹی وی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پولیس نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک ہونے کے الزام میں تقریباً 34 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ڈی جی پی آسام بھاسکر جیوتی مہانتا نے یہ دعویٰ کیا ہے ۔مانا جا رہا ہے کہ یہ آسام پولیس کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ آسام پولیس کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، مقامی پولیس نے ریاست میں القاعدہ سے منسلک 34 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ڈی جی پی آسام بھاسکر جیوتی مہانتا نے کہا، آسام پولیس ایسی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ کچھ آرمی ٹریننگ کیمپ بنگلہ دیشیوں نے قائم کیے ہیں۔آسام کے ڈی جی پی نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں کچھ نئے گروپ ابھر رہے ہیں اور نوجوانوں کا فائدہ اٹھا کر تعصب پھیلا رہے ہیں۔ ۔ پولیس انہیں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔اس وقت بنگلہ دیش اور القاعدہ سے منسلک گروہ بنیاد پرستی پھیلانے کے لیے نوجوانوں کو متاثر کر رہے ہیں۔ ” حال ہی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چیف منسٹر ہمانتا بسوا شرما نے کہا تھا کہ آسام تیزی سے جہادی سرگرمیوں کا گڑھ بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہادی نظریہ دہشت گردی یا انتہا پسندانہ سرگرمیوں سے مختلف اور زیادہ خطرناک ہے۔

Comments are closed.