دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ عام آدمی پارٹی لیڈروں کے خلاف کریں گے قانونی کارروائی

نئی دہلی(ایجنسی) دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ ایل جی عام آدمی پارٹی کے لیڈروں آتشی، سوربھ بھردواج، درگیش پاٹھک اور جیسمین شاہ کے خلاف کارروائی کریںگے جنہوں نے ان پر الزامات لگائے ہیں۔ ایل جی وی کے سکسینہ نے ان الزامات کو جھوٹا اور ہتک آمیز قرار دیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کے مطابق دونوں لوگوں کے بیانات کی بنیاد پر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے یہ الزام لگایا ہے۔ وہ سی بی آئی کی جانچ میں پہلی نظر میں کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن (کے وی آئی سی) میں بدعنوانی کا قصوروار پائے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کے مطابق، سی بی آئی کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ صرف 17.07 لاکھ روپے 500 اور 1000 کے نوٹوں کی شکل میں جمع کیے گئے ہیں، جیسا کہ CVO کے دعویٰ کے مطابق 22 لاکھ نہیں ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کے مطابق، یہ معاملہ 17 لاکھ 7 ہزار روپے کا تھا، جب کہ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے اسے 1400 کروڑ روپے کا بتایا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے دو ملزمین سنجیو کمار ملک اور پردیپ یادو کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے اور معاملہ عدالت میں ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ترجمان سوربھ بھردواج نے ایل جی کی جانب سے قانونی کارروائی کی دھمکی پر کہا کہ اس معاملے کی آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے۔ معاملہ جس طرح سے نمٹایا گیا وہ پرنسپل آف نیچرل جسٹس کے خلاف ہے۔
دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ سی بی آئی ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے۔ عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی کا ایک وفد پہلے ہی سی بی آئی ہیڈ کوارٹر میں موجود تھا لیکن سی بی آئی حکام نے انہیں ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ اس کے بعد سنجے سنگھ نے سی بی آئی ہیڈ کوارٹر کے باہر عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے ساتھ دھرنا شروع کر دیا ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ پیر کو عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے درگیش پاٹھک نے دہلی اسمبلی میں الزام لگایا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے 2016 میں کھادی ڈیولپمنٹ اینڈ ولیج انڈسٹری کمیشن (کے وی آئی سی) کے چیئرمین رہتے ہوئے اپنے ملازمین کو پرانے نوٹ بدلنے پر مجبور کیا تھا۔جو تقریبا 1400 کروڑ کا تھا۔
درگیش پاٹھک نے کہا، "جب وہ KVIC کے چیئرمین تھے، وہاں نوٹ بندی کی گئی تھی اور وہاں کام کرنے والے ایک کیشیئر نے تحریری طور پر بتایا تھا کہ انہیں نوٹ بدلنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ یہ بدقسمتی ہے کہ اسے معطل کر دیا گیا، لیکن ہم اس کی تحقیقات چاہتے ہیں۔ متاثرہ ملازمین کی خبریں اور بیانات بھی موجود ہیں۔
عام آدمی پارٹی نے کہا تھا، ’’جب وہ کے وی آئی سی کے صدر تھے، تو انہوں نے اپنے کیشیئر پر دباؤ ڈال کر پرانے نوٹ بدلوائے۔ صرف دہلی برانچ میں 22 لاکھ روپے کا تبادلہ ہوا۔ ملک بھر میں اس طرح کی 7000 شاخیں ہیں، جس کا مطلب ہے کہ 1400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے اس معاملے میں سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے تحقیقات کرانے اور لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ کے استعفیٰ اور گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اسمبلی احاطے میں گاندھی مجسمہ کے قریب احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس پر ’’لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ چور ہے‘‘ اور ’’وی کے سکسینہ کو گرفتار کرو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔
Comments are closed.