ڈی کمپنی پر 90 لاکھ کا انعام

این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے علاوہ پہلی بار سبھی مفرورملزمین کی تازہ تصاویر جاری کی
ممبئی۔یکم؍ ستمبر:  قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے دائود ابراہیم اور ڈی کمپنی سے منسلک لوگوں کے بارے میں معلومات دینے والوں کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ این آئی اے نے جمعرات کو انعامی رقم کی فہرست جاری کی ہے جس میں دائود پر ۲۵ لاکھ روپئے کا انعام رکھاگیا ہے۔ اس کے علاوہ چھوٹا شکیل کی جانکاری دینے پر ۲۰ لاکھ کے انعام کا اعلان کیاگیا ہے۔ فہرست میں دائود ابراہیم، چھوٹا شکیل، انیس ابراہیم، جاوید چکنا، اور ٹائیگر میمن کا بھی نام ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ این آئی اے نے عوامی طو رپر اتنے بڑے انعام کا اعلان کیا ہے۔ خاص بات یہ بھی ہے کہ پہلی بار ان تمام لوگوں کی پرانی او رنئی تصاویر ایک ساتھ جاری کی گئی ہیں حالانکہ دائود ابراہیم کی نئی فوٹو نہیں ہے اس کی وہی فوٹو جاری کی گئی ہے جو ۱۹۹۳ ممبئی دھماکوں کے بعد کئی سرکاری ایجنسیوں نے جاری کی تھی۔ این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے علاوہ اس حامیوں چھوٹا شکیل پر ۲۰ لاکھ روپے، حاجی انیس عرف انیس ابراہیم شیخ، جاوید پٹیل عرف جاوید چنا، ابراہیم مشتاق عبدالرزاق میمن عرف ٹائیگر میمن پر بھی ۱۵؍لاکھ کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہ تمام ۱۹۹۳کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ملزمین ہیں۔ حکام نے کہا کہ کوئی بھی معلومات تفتیشی ایجنسی کو بھیجی جائیں تاکہ انہیں گرفتار کیا جا سکے۔این آئی اے کو ممبئی میں ڈرگس اور غیر قانونی پراپرٹی کے ذریعے ٹیررفنڈنگ کے ثبوت ملے ہیں اس کے پیچھے انڈرورلڈ ڈان دائود ابراہیم کا سنڈیکٹ کام کررہا ہے۔ آئی ایس آئی کی مدد سے دہشت کا نیا ماڈیول تیار کیاجارہا ہے۔ این آئی اے کی خفیہ رپورٹ کے مطابق دائود گینگ کے لوگ پاکستان کے حامی دہشت گرد گرپوں تک فنڈنگ پہنچا رہے ہیں، اس وجہ سے ممبئی، تھانہ اور آس پاس کے علاقوںمیں فروتی، سٹے بازی، بلڈروں کو دھمکی اور ڈرگس کا کاروبار بڑھا ہے۔ یہ کام دائود ابراہیم کے نام پر ہورہا ہے لیکن اس کی پوری ذمہ داری دائود کا بھائی انیس کے پاس ہے۔ مہاراشٹر اور اترپردیش اے ٹی ایس ، دہلی پولس، این آئی اے اور ای ڈی کی ٹیمیوں نے ٹیرر فنڈنگ معاملوں میں شامل کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین کے ڈی کمپنی کے بیرون ممالک پھیلے نیٹ ورک، دائود کے بھائی انیس ابراہیم، چھوٹا شکیل، اورٹائیگر میمن کے ساتھ رشتے ہیں۔ انڈرولڈ کے خلاف کام کرچکے مہاراشٹر پولس کے ایک افسر نے بتایاکہ دائود گروپ دوبارہ ممبئی اور آس پاس کے علاقوں کو ٹارگیٹ کررہا ہے،یہاں سے جمع شدہ فنڈ سے یوپی، بہار سمیت شمالی ہند کی ریاستوں میں سلیپر سیل کو زندہ کیا جارہا ہے۔ تفتیشی ایجنسیوں کے مطابق ہندوسان میں دائود کا پورا کام اس کا بھائی اقبال کاسکر دیکھ رہا ہے، وہ دائود کے دائیں ہاتھ چھوٹا شکیل کے رابطے میں تھا، تھانے کے بلڈر سریش دیوی چند مہتا کی شکایت پر اقبال ابھی جیل میں ہے اس نے مہتہ سے تین کروڑ روپئے بطور تاوان مانگا تھا۔ واضح رہے کہ اس سال فروری میں این آئی اے نے داؤد کے بین الاقوامی دہشت گرد گروپ ‘ڈی کمپنی’ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ این آئی اے کے مطابق، یہ تنظیم اسلحہ کی اسمگلنگ، منشیات دہشت گردی، انڈر ورلڈ کریمنل سنڈیکیٹ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ ​​جیسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں سرگرم لشکر طیبہ، جیش محمد اور القاعدہ جیسے بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کو اہم مدد فراہم کر رہا ہے۔داؤد کو اقوام متحدہ نے بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا ہے۔اس کے تعلق سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ اس وقت پاکستان میں سیاسی پناہ کی تلاش میں ہے۔ داؤد کا نام ۲۰۱۸میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردوں کی فہرست میں کراچی کے پتے کے ساتھ شامل تھا۔ ۱۹۹۳میں ملک کے تجارتی دارالحکومت ممبئی میں چند گھنٹوں کے اندر اندر ۱۲مقامات پر خوفناک بم دھماکے ہوئے۔ اس واقعہ میں ۲۵۷ افراد ہلاک ۷۰۰سے زائد زخمی ہوئے۔

Comments are closed.