مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیو ں کی اہم خبریں

اے ایم یو ملاپورم سینٹر میں ’واکاتھون‘ کا اہتمام
علی گڑھ، 3 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ملاپورم سنٹر میں ہیلتھ و ہائجین کمیٹی نے ایک ’واکاتھون‘ کا اہتمام کیا جس میں طلباء اور اساتذہ شعبہ قانون کی سڑک سے پیدل چلتے ہوئے رہائشی علاقے میں داخل ہوئے اور پھر واپس لوٹے۔ یہ پروگرام حکومت ہند کے ’’فٹ انڈیا موومنٹ‘‘ کے تحت منعقد کیا گیا ۔ اس موقع پر اجتماعی طور سے ورزش بھی کی گئی۔
فیکلٹی ممبران کے ساتھ واکاتھون کو جھنڈی دکھاتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز احمد ملک نے کہا کہ ہر ہندوستانی کو فٹ اور تندرست رہنا چاہیے اور اسی لیے ہماری حکومت نے ‘فٹ انڈیا موومنٹ’ کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے اساتذہ ، طلباء اور عملے کے اراکین کو ہر روز دس ہزار قدم چلنے اور اسے اپنے معمول میںشامل کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے فٹ انڈیا موومنٹ کو عوامی تحریک بنانے پر زور دیا۔
ڈاکٹر حمزہ وی کے (چیئرمین، ہیلتھ و ہائجین کمیٹی) نے کہاکہ اس وا کاتھون کا مقصد صحت مند طرز زندگی کے سلسلہ میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
ڈاکٹر حارث محمد (کوآرڈینیٹر، ہیلتھ و ہائجین کمیٹی) نے واکاتھون کے شرکاء کو مختلف ورزش کرائی ۔ آخرمیں اقراء شمیم نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
٭٭٭٭٭٭
ویمنس کالج میں ’کیرئیر کاؤنسلنگ‘ پر لیکچر
علی گڑھ، 3 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر-جنرل مسٹر سعد حمید نے طلباء و طالبات کو کیریئر کے سلسلہ میں سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے کی تلقین کی اور بہتر کیریئر سے متعلق ضروری امور کے بارے میں بتایا۔ وہ ویمنس کالج میں ’کیرئیر کاؤنسلنگ‘ پر لیکچر دے رہے تھے۔
انھوں نے کہا’’ہر طالب علم ایک منفرد کردار کا مالک ہوتا ہے اور اس منفرد کردار کو سامنے لانے کے لیے متعلقہ طالب علم کو ایک سرپرست یا مشیر کی ضرورت ہوتی ہے‘‘۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر نعیمہ خاتون (پرنسپل، ویمنس کالج) نے کہا ’’کیریئر کاؤنسلر اور اساتذہ طلباء و طالبات کے اعتماد کو بڑھاتے ہیں اور اعلیٰ مقاصد و اہداف کے حصول میں کامیابی کے لیے بہترین طریقوں کو اپنانے میں ان کی مدد کرتے ہیں‘‘۔
پروگرام کے آخر میں ڈاکٹر منصور عالم صدیقی (ٹی پی او، ویمنس کالج) نے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت یاگنی چودھری اور اقراء جاوید نے کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو کے سابق طالب علم ’ایسوزو موٹرز‘ کے صدر مقرر
علی گڑھ، 3 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے فارغ التحصیل مسٹر منصور احمد کو مشہور موٹر کمپنی ’ایسوزو موٹرز انٹرنیشنل‘ کا نیا صدر مقرر کیا گیاہے۔ اس کمپنی کا صدر دفتر ٹوکیو میں واقع ہے۔ مسٹر منصور احمد نے اے ایم یو سے مکینیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہے اور مارکیٹنگ مینجمنٹ میں ڈپلوما بھی کیا ہے۔ ان کے پاس 35 برس سے زیادہ کا پیشہ ورانہ تجربہ ہے اور وہ ایشیا میں آٹوموٹیو سیکٹر میں مختلف اعلیٰ انتظامی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
ایسوزو موٹرز سے وابستہ ہونے سے قبل مسٹر منصور یوڈی ٹرکس میں اسٹریٹجی اور پروڈکٹ مینجمنٹ کے سینئر نائب صدر تھے۔ وولوو گروپ ٹرکس کے ساتھ بھی وہ کام کرچکے ہیں اور ٹاٹا موٹرز کے ساتھ 12 سال تک وابستہ رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
سرجیکل پریکٹس میں بایوپسی کے موضوع پر سی ایم ای کا انعقاد
علی گڑھ، 3 ستمبر: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ سرجری نے ’’سرجیکل پریکٹس میں بایوپسی‘‘ موضوع پر ایک سی ایم ای کا انعقاد کیا جس میں جنرل سرجری، پیتھالوجی، ریڈیو ڈائیگنوسس، امراض نسواں و زچگی اور جنرل میڈیسن کے اساتذہ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء و طالبات نے اپنی صلاحیتوں کو نکھارا اور موضوع کی جدید ترین طبی ترقیات سے واقفیت حاصل کی ۔
کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر (کرنل) وکاس رستوگی (پروفیسر اور ہیڈ ، انٹروینشنل ریڈیولوجی شعبہ، دھرم شِلا نارائنا سپر اسپیشلٹی اسپتال) نے خلیہ، ٹشو اور سیال مواد کو طبی معائنے کے لیے نکالنے سے متعلق جدید طریقوں اور تازہ ترین پیش رفت پر گفتگو کی۔ انھوں نے سرجیکل پریکٹس میں بایوپسی کے مختلف طریق ہائے کار پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر رستوگی نے ایکسیزنل بایوپسی میں ہونے والی جدید تحقیق سے بھی آگاہ کیا۔ وہ بایوپسی کی مختلف تکنیکوں پر مبنی لائیو ورکشاپ اور پینل ڈسکشن کا بھی حصہ تھے۔
پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن اور پرنسپل، جے این ایم سی) نے کہا کہ طبی عملے کے لئے سی ایم ای بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے کیونکہ اس سے انھیں طبی نگہداشت کو مزید بہتر بنانے اور اپنی مہارت بڑھانے کا موقع ملتا ہے ۔
شعبہ سرجری کے چیئرمین اور سی ایم ای کے آرگنائزنگ چیئرمین پروفیسر افضل انیس نے کہا ’’ اس سی ایم ای نے شرکاء کو پیشہ ورانہ ترقی کا موقع فراہم کیا ہے اور ان کے اندر اعتماد پیدا کیا ۔ مجھے یقین ہے کہ شرکاء نے علاج کی منصوبہ بندی کے لیے میڈیکل ٹیم مینجمنٹ کے کارآمد ہنر سیکھے ہیں‘‘۔
پروفیسر محمد اسلم، ڈاکٹر یعقوب حسن (آرگنائزنگ سکریٹری) اور ڈاکٹر محمد حبیب رضا نے بتایا کہ سرجن، ڈرمیٹولوجسٹ اور ریڈیولوجسٹ کس طرح بایوپسی کرتے ہیںتاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ مریض کو سرجری کرانے کی ضرورت ہے یا پھر علاج کا کوئی اور طریقہ اپنانا ہوگا ۔
٭٭٭٭٭٭

Comments are closed.