بہادر پور کے اماڈیہہ میں اندھادھند فائرنگ ، ایک درجن افراد زخمی، 2 کی حالت نازک، پولیس کیمپ جاری

جالے(محمدرفیع ساگر؍بی این ایس) بہادر پور تھانہ علاقہ کے اماڈیہہ گاؤں میں پیر کی صبح آپسی جھگڑے میں ایک فریق نے اندھا دھند فائرنگ کی۔اس دوران روایتی دھاردار ہتھیاروں کا بھی استعمال ہوا۔اس میں 3 افراد شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں میں راجیش سہنی، بٹو سہنی اور پلٹو سہنی کو تشویشناک حالت میں دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس میں کچھ کے پیٹ میں اور کچھ کو پجرے میں گولی لگی ہے۔ اس کے علاوہ دیر شام ہوئی جھگڑے میں شدید زخمی 4 افراد کو بھی ڈی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس میں رام نارائن سہنی، راجگیر سہنی، کرتھو سہنی اور شمبھو سہنی شامل ہیں۔
واقعہ کے پیچھے شراب کا معاملہ بتایا جا رہا ہے۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے تھے کہ پولیس کو اطلاع دے کر 3 افراد کو گرفتار کروایا گیا ہے۔جس کی وجہ سے اتوار کی شام دونوں فریقین میں شدید لڑائی ہوئی۔ اس میں اس نے روایتی ہتھیار سے حملہ کیا جس میں رام نارائن سہنی، راجگیر سہنی، کرتو سہنی، شمبھو سہنی، رمیش سہنی، سورج سہنی، پاروتی دیوی وغیرہ زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد رات بھر دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی برقرار رہی۔ اس کے باوجود پولیس جھانکنے تک نہیں آئی۔ جبکہ اہل علاقہ نے متعدد بار پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ حملہ آور رات بھر ہنگامہ آرائی کرتے رہے، روکنے والا کوئی نہیں ملا۔
حملہ آوروں نے رات میں بھی فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے کا کام کیا۔ اس دوران جیسے ہی صبح ہوئی اس نے دوبارہ گولی چلا دی۔ اس میں تین افراد زخمی ہوئے۔ اس میں راجیش سہنی اور پلٹو ساہنی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ واقعہ کے تناظر میں بتایا جاتا ہے کہ ہفتہ کی صبح اے پی ایم تھانے کی پولیس نے وجیندر سہنی کو 39 لیٹر دیسی شراب کے ساتھ گرفتار کیا۔ اس کے بعد ہفتہ کی شام وشن پور تھانے کی پولیس نے ہردے سہنی کو دیسی شراب کے ساتھ پکڑ لیا۔ دریں اثنا، اتوار کی صبح اے پی ایم پولیس نے دوبارہ راجابل سہنی کو دیسی شراب کے ساتھ گرفتار کیا۔ اس کے بعد دونوں فریق ایک دوسرے پر پولیس کو اطلاع دینے کا الزام لگانے لگے۔ کچھ ہی دیر میں دونوں فریق ایک دوسرے پر حملہ آور ہو گئے۔ تاہم زخمی پاروتی دیوی نے بتایا کہ اس کے بیٹے بالا سہنی کو آٹھ سال قبل مخالف گروپ نے قتل کر دیا تھا۔
اس سلسلے میں جب بہادر پور تھانہ صدر رویندر پرساد سے بات کی گئی تو انہوں نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کسی طرف سے کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لیے دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال بھیج دیا ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔کئی تھانوں کی پولیس گاوں میں کیمپ کررہی ہے۔فائرنگ کرنے والوں کی تلاش جاری ہے۔

Comments are closed.