ایک ایسا وقت بھی آئے گا جب یہ لوگ بابائے قوم مہاتما گاندھی پر بھی …….. ’’نتیش کمار نے آر ایس ایس پرجم کرسادھانشانہ ‘‘

نئی دہلی(ایجنسی)بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ایک بار پھر بی جے پی اور آر ایس ایس پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ آج جب ملک آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے تو یہ لوگ (بی جے پی) اسے امرت مہوتسو کہہ رہے ہیں۔ کیا یہ کوئی نام ہے؟ اگر بی جے پی کو کوئی نام دینا ہوتا تو باپو مہوتسو کا نام دے سکتے تھے۔ اس دوران انہوں نے آر ایس ایس پر بھی حملہ کیا کہ یہ لوگ مل کر پرانی تاریخ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ نئی نسل کو تاریخ کے بارے میں صحیح طریقے سے آگاہی نہ ہو۔ اور ان کو جو چاہیں بنائیں اور سب کو بتاتے رہیں۔ آج یہ جان لیں کہ ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب یہ لوگ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو بھی پیچھے کرنے کی کوشش کریں گے۔
نتیش کمار نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ایسا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ آنے والی نسلیں ان لوگوں کے بارے میں نہیں جان سکیں جنہوں نے آزادی کے وقت جنگ لڑی تھی۔ جو لوگ امرت مہوتسو کی طرح آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں، ان سے ذرا پوچھیں کہ کیا انہوں نے کبھی آزادی کی جدوجہد میں حصہ ڈالا ہے؟ آج صرف آزادی کے نام پر ہم لوگوں میں اپنا امیج بہتر کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
نتیش کمار نے مزید کہا کہ اگر ایسا ہے تو ان لوگوں کو آزادی کے اس تہوار میں اس خاندان کے لوگوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے تھا جن کے آباؤ اجداد نے جدوجہد آزادی میں حصہ ڈالا تھا۔ کیا انہوں نے کبھی ایسا کیا ہے؟ اس کا جواب نہیں ہے۔ آر ایس ایس جدوجہد آزادی میں نہیں تھی۔ باپو کو بھی مارا گیا کیونکہ وہ ہندوؤں اور مسلمانوں کو متحد کر رہا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ نتیش کمار این ڈی اے سے علیحدگی کے بعد سے بی جے پی اور آر ایس ایس پر مسلسل حملہ آور رہے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں ان کے وزارت عظمیٰ کا امیدوار بننے کے چرچے بھی ہیں۔ حالانکہ خود نتیش کمار اور جے ڈی یو صدر للن سنگھ اس سے انکار کرتے رہے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ: جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ ’’للن سنگھ‘‘ نے کہا ہے کہ نتیش کمار وزیر اعظم کے امیدوار نہیں ہیں، لیکن وہ تمام خوبیاں ہیں جو وزیر اعظم بننے کے لائق ہیں نتیش میں ہیں۔

Comments are closed.