مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

آئی آر ایس آفیسر نے اے ایم یو کا دورہ کیا
علی گڑھ، 7 ستمبر: انڈین ریلوے سروسز (آئی آر ایس) کے آفیسر اور ٹنڈلہ میں اسسٹنٹ ڈویژنل مکینیکل انجینئر کے عہدے پر تعینات مسٹر رشی پرکاش نے اپنی ٹیم کے ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا دورہ کیا۔ انھوں نے یونیورسٹی میں کینیڈی ہال، مولانا آزاد لائبریری، انجینئرنگ کالج، سرسید ہاؤس اور سینٹینری گیٹ وغیرہ کو دیکھا۔ انہوں نے آفتاب ہال کا بھی دورہ کیا اور ہال کے پرووسٹ ڈاکٹر سلمان خلیل سے ملاقات کی ۔
اے ایم یو کے اپنے دورہ کے دوران بنیادی ڈھانچہ اور وسائل کو دیکھ کر وہ بہت متاثر ہوئے اور سبز و شاداب کیمپس کی ستائش کی۔ انہوں نے علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر جاری کچھ پروجیکٹوں کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ انہوں نے وارڈن مسٹر سید محمد طلحہ سے بھی ملاقات کی۔
مسٹر رشی پرکاش کے ساتھ مسٹر راجیو کمار اروڑہ، سینئر سیکشن انجینئر (علی گڑھ) اور مسٹر اروند مینا، سینئر سیکشن انجینئر (ٹنڈلہ) بھی موجود تھے۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو ملاپورم سینٹر میں ’سافٹ اِسکِلس ‘ پر ورکشاپ
علی گڑھ، 7 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ملاپورم سنٹر کے طلباء نے شعبہ قانون کی ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ کمیٹی کی جانب سے منعقدہ ’سافٹ اِسکلس ڈیولپمنٹ‘ ورکشاپ میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارا ۔
ریسورس پرسن، محمد یاشک پی (بزنس ایڈمنسٹریشن شعبہ، ملاپورم سینٹر) نے کہا ’’ورکشاپ کا مقصد ذمہ داریوں کو باہمی تعاون سے انجام دینے اور دوسروں کو ذمہ داریاں تفویض کرنے سمیت سافٹ اِسکِلس کے دیگر پہلوؤں کی جانکاری طلباء کو فراہم کرنا تھا۔ ان صلاحیتوں کی نشو و نما سے طلباء کو کیریئر میں بہت فائدہ ہوتا ہے‘‘۔ انھوں نے طلباء کو انٹرویو کی ضروری مہارتوں اور تناؤ اور الجھن کو قابو کرنے کے بارے میں بھی بتایا۔
ڈاکٹر شانواز احمد ملک (کوآرڈینیٹر، شعبہ قانون، ملاپورم سینٹر) نے کہا ’’ترسیل و ابلاغ کی عمدہ صلاحیت کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا۔ چاہے وہ ٹیم کمیونیکیشن کی روزمرہ کی ضرورت ہو یا صارفین کے ساتھ بات چیت کا معاملہ ہو، مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لئے اور اپنے لوگوں سے رابطے اور ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے بہتر مواصلاتی ہنر کا ہونا ضروری ہے‘‘ ۔
ڈاکٹر شانواز، ڈاکٹر نجم الدین ٹی (اسسٹنٹ ڈی ایس ڈبلیو) اور مسٹر یاشک نے طلباء کو سافٹ اسکلس کی تربیت دینے کے لیے انٹرویو سیشن کا اہتمام کیا۔ ڈاکٹر راگھل وی راجن نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
ورکشاپ میں 74 طلباء نے شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو میں یوم اساتذہ کی تقاریب
علی گڑھ، 7 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں یوم اساتذہ کی تقاریب جوش و خروش کے ساتھ منائی گئیں۔ سنٹر آف ایڈوانسڈا سٹڈی، شعبہ تاریخ میں اس موقع پر ایک لیکچر سیریز کا اہتمام کیا گیا ۔
’بیگم سلطان جہاں اور ہندوستان میں خواتین کی تعلیم‘ موضوع پر خطبہ دیتے ہوئے پروفیسر پرویز نذیر نے بیگم سلطان جہاں کی بے شمار خدمات کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح بیگم سلطان جہاں نے خواتین کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے تعاون کیا اور خواتین کی ایک نسل کو ترقی پسند پالیسیوں سے آگاہ کیا۔
انھوں نے کہا ’’بیگم سلطان جہاں کی زندگی چیلنجوں سے بھری ہوئی تھی۔ انہوں نے ہندوستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے دور دراز کا سفر کیا اور بیواؤں اور یتیم لڑکیوں کے لیے ایسے وقت میں اسکول کھول کر آنے والی نسلوں کو متاثر کیا جب لوگ پدرانہ نظام کی روایتی طرز زندگی کے عادی تھے‘‘۔
ڈاکٹر نکہت پروین (شعبہ تعلیم) نے ’’ اعلیٰ تعلیم میں بلینڈیڈ لرننگ‘‘ کے موضوع پر خطبہ دیتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی اور ا س کے استعمال کے نتیجے میں تعلیم کے شعبہ میں غیر معمولی تبدیلیاں ہورہی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کس طرح بلینڈیڈ لرننگ جو آف لائن اور آن لائن طریق ہائے تدریس کا امتزاج ہے،لرننگ کے سلسلہ میں طلباء کو متاثر کرتا ہے اور تعلیمی نتائج پر اثرانداز ہوتا ہے۔
ڈاکٹر رشمی اپادھیائے نے ’’قدیم ہندوستان کی ممتاز خاتون ماہرین تعلیم‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے لوپامدرا، اُپالا، ایتریہ اور میتریہ جیسی عظیم خواتین اسکالرز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا’’اگرچہ قدیم دور کو تاریک دور سمجھا جاتا ہے،پھر بھی ہمیں ایسی عظیم خواتین کی مثالیں مل جاتی ہیں جنہوں نے ہندوستان میں زندگی کا علم سکھانے اور علمی کام کرنے میںاپنی زندگی صرف کی ‘‘۔
خطبات کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر گلفشاں خان (چیئرپرسن، شعبہ تاریخ) نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی نے تدریس اور لرننگ کے عمل میں انقلاب برپا کیا ہے۔ انہوں نے گرانقدر خطبات کے لئے مقررین کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر محمد نذر الباری (کوآرڈینیٹر، آؤٹ ریچ کمیٹی) نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔ پروگرام کنوینر ڈاکٹر ثنا عزیز اور ڈاکٹر لکی خان نے بتایا کہ شعبہ تاریخ اور دیگر شعبوں کے طلباء اور اساتذہ نے لیکچر سیریز میں شرکت کی۔
دوسری طرف پروفیسر ایس اے اعظمی (چیئرمین، سائیکیاٹری شعبہ، جے این میڈیکل کالج، اے ایم یو) نے آگرہ کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ہاسپٹل میں یوم اساتذہ کی تقریب میں خصوصی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے طلباء کی زندگی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے والے اساتذہ کو اعزاز سے نوازنے پر زور دیا۔
انھوں نے کہا ’’اساتذہ اپنے طلباء کو اچھا انسان، معاشرے کے لئے بہتر اور مثالی شہری بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔ طلباء کو ہمیشہ مشکلات و چیلنجز کا سامنے کرنے اور اپنی زندگیوں اور کیریئر کی تشکیل میں اساتذہ کے بے مثال کردار کو تسلیم کرنا چاہئے‘‘۔
پروفیسر ایس اے اعظمی اور ادارے کے اہلکاروں نے ایم ڈی سائیکیاٹری اور جے این میڈیکل کالج کے دیگر شعبہ جات کے طلباء کی انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ہاسپٹل میں ٹریننگ کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو میں قومی غذائیت ہفتہ کا اہتمام
علی گڑھ، 7 ستمبر: ’قومی غذائیت ہفتہ‘ کے تحت چھوٹا جواں گاؤں کے باشندوں کو رورل ہیلتھ ٹریننگ سینٹر، شعبہ کمیونٹی میڈیسن، جے این میڈیکل کالج ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے اساتذہ اور ڈاکٹروں نے تغذیہ بخش غذاؤں کی اہمیت سے آگاہ کیا اور اس سلسلہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
گاؤں میں غذائیت کے سلسلہ میں منعقدہ میلے میں ریسورس پرسن ڈاکٹر مریم فاطمہ (ہوم سائنس شعبہ) نے بچوں، نوعمر افراد ،نوجوانوں اور بزرگوں کے لیے غذائیت کی اہمیت سے آگاہ کیا اور لوگوں کو متوازن غذا لینے کی ترغیب دی جس میں ضروری کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور چربی موجود ہو۔
انہوں نے کہا کہ تغذیہ بخش خوراک کسی بھی فرد کی صحت کی بنیاد ہوتی ہے اور خواتین کے لیے یہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ ناکافی غذائیت نہ صرف خواتین کی اپنی صحت بلکہ ان کے بچوں کی صحت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
ڈاکٹر مریم نے کہا کہ زندگی کے مخصوص موڑ پر کچھ وٹامن اور مِنرل بہت اہم ہو جاتے ہیں اور اس لیے خواتین کو اپنی خوراک میں ان ضروری غذائی اجزاء کو شامل کرنے کا خیال رکھنا چاہیے۔
انھوں نے گاؤں والوں کو مختلف وٹامنوں کی کمی کی علامات سے آگاہ کیا، اور جسم کی نشوونما اور قوت مدافعت کی نشوونما میں مائیکرو نیوٹرینٹس، مِنرل اور وٹامن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر سائرہ مہناز (چیئرپرسن، شعبہ کمیونٹی میڈیسن) نے بتایا کہ پروفیسر نعیمہ خاتون (پرنسپل، ویمنس کالج)، پروفیسر زلفیہ خان، پروفیسر ایم اطہر انصاری، ڈاکٹر عظمیٰ ارم، ڈاکٹر تبسم نواب اور ڈاکٹر ثمینہ احمد نے گاؤں والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ موٹے اناج کے ساتھ اچھے معیار کی پروٹین کی صحیح مقدار استعمال کریں اور صحت مند زندگی کے لیے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں ۔
پروگرام کا اختتام فیکلٹی ممبران اور حاضرین کے خصوصی مکالمے کے ساتھ ہوا۔
دریں اثنا ہوم سائنس شعبہ میں طلباء نے قومی نیوٹریشن ہفتہ کے موقع پر پوسٹر سازی اور پیراگراف نویسی کے مقابلوں میں حصہ لیا، جس کا موضوع تھا: ’’ صحت مند غذا کھائیں تاکہ آپ کی صحت ٹھیک رہے‘‘۔
ہوم سائنس شعبہ کی چیئرپرسن پروفیسر فرزانہ علیم نے کہا کہ یہ مقابلے لوگوں میں صحت مند غذااور صحت مند طرز زندگی کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لیے منعقد کیے گئے۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر مریم فاطمہ نے کی۔
٭٭٭٭٭٭
پیرا میڈیکل کالج میں ’آزادی کا امرت مہوتسو‘
علی گڑھ، 7 ستمبر: فیکلٹی آف میڈیسن، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پیرا میڈیکل کالج میں ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ پروگرام کی اختتامی تقریب میں ناز نثار نے پوسٹر سازی کے مقابلے میں پہلا انعام حاصل کیا ، جب کہ اسنا سلیم اور ازکا خان بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
مضمون نویسی کا مقابلہ مصباح عثمانی نے جیتا، جب کہ ادیبہ مرزا دوسرے اور نندنی شرما تیسرے نمبر پر رہیں۔ نظم نویسی کے مقابلے میں ارم فاطمہ اور شاذیہ نے بالترتیب اوّل و دوم انعام حاصل کیا۔
پیرامیڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ابن احمد نے بتایا کہ اختتامی تقریب میں پروفیسر شاہد علی صدیقی اور پروفیسر ادیب عالم خاں نے انعامات تقسیم کئے۔
پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ندا نواز اور ڈاکٹر محسن اعجاز نے کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو میں ’سوچھتا پکھواڑہ‘
علی گڑھ، 7 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے عبداللہ اسکول میں’ سوچھتا پکھواڑہ‘ کے تحت منعقدہ پوسٹرسازی مقابلہ درجہ چہارم کے طالب علم عبداللہ نواز نے جیتا۔ مریم جعفری (درجہ پنجم) نے دوسرا اور زرین فاطمہ (درجہ چہارم) نے تیسرا انعام حاصل کیا۔ عتیقہ (درجہ چہارم) اور طیبہ (درجہ پنجم) کو حوصلہ افزائی انعام کے لئے منتخب کیا گیا ۔
اسکول سپرنٹنڈنٹ عمیرہ ظہیر نے بچوں کو صفائی کے سلسلہ میں حلف دلایا۔ پوسٹر سازی مقابلہ اور دیگر پروگرام صفائی کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے منعقد کئے گئے ۔ اس موقع پر اساتذہ، طلباء اور غیر تدریسی عملے کے اراکین نے اسکول میں پودے بھی لگائے۔
دوسری طرف نیشنل سروس اسکیم، اے ایم یو کی جانب سے 6 ستمبر کو سوچھتا پکھواڑہ کا پروگرام منعقد کیا گیا۔
ڈاکٹر علی جعفر عابدی (یونیورسٹی ہیلتھ آفیسر) نے صفائی اور حفظان صحت کے موضوع پر خطبہ دیا۔
ڈاکٹر ارشد حسین (پروگرام کوآرڈینیٹر، این ایس ایس) نے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے روزمرہ کی زندگی میں ہائجین برقرار رکھنے پر زور دیا۔ اس موقع پر پروگرام افسران، طلباء رضاکار اور این ایس ایس کے عملہ کے اراکین موجود تھے ۔
پروگرام آفیسر پنکج کمار تیاگی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔

 

Comments are closed.