مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو میں پروفیسر اصغر عباس کے انتقال پر رنج و غم کی لہر
علی گڑھ، 8 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سبکدوش استاد، سرسید اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر اور شعبہ اردو کے سابق چیئرمین پروفیسر اصغر عباس کا نئی دہلی کے ایک اسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 80 برس تھی۔ انہیں جمعرات کی صبح یونیورسٹی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا، ’’میں پروفیسر اصغر کے اہل خانہ اور اے ایم یو برادری کو اپنی گہری تعزیت پیش کرتا ہوں اور اس مشکل وقت میں ان کے بہی خواہوں کے لیے دعاگو ہوں۔ وہ ایک بے لوث انسان تھے جنہوں نے سرسید اسٹڈیز میں بنیادی علمی کاموں کے لئے ایک دانشور اور تجربہ کار ماہر تعلیم کے طور پر تحسین و تعریف اور احترام و عزت حاصل کی‘‘۔
وائس چانسلر نے مزید کہا ’’سرسید پر پروفیسر اصغر کی کتابیں پڑھ کر خوشی ہوتی ہے۔ ان کی زبردست تحقیق ان سماجی، معاشی اور فکری چیلنجوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرتی ہے جن کا سامنا سرسید نے اس دور میں کیا جب انہوں نے تعلیمی تحریک شروع کی اور انھوں نے کس طرح اپنے عہد کے تقاضوںسے ہم آہنگی اختیار کی۔ عصر حاضر کے محققین پروفیسر اصغر کے علمی کاموں سے سیکھ سکتے ہیں ‘‘۔
اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کہا، ’’پروفیسر اصغر عباس نے ان تمام اقدار و روایات کی نمائندگی کی جن کی ہم اے ایم یو میں قدر کرتے ہیں۔ انہیں سرسید کی زندگی اور خدمات پر بھرپور مواد اور تازہ تشریحات فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘‘۔
معروف اسکالر اور انسٹی ٹیوٹ آف پرشیئن ریسرچ کی اعزازی ڈائرکٹر پروفیسر آذرمی دخت صفوی نے کہا ’’پروفیسر اصغر نے خود کو تدریس اور ایڈمنسٹریشن تک محدود نہ رکھ کر سرسید کی فکری اور سماجی زندگی پر گرانقدر اور بامعنیٰ خدمات انجام دیں اور ایک قیمتی میراث چھوڑی ہے۔ ان کی بہت سی کتابیں اور تحقیقی مقالے اس امر کی تفصیل فراہم کرتے ہیں کہ 1857 کی بغاوت کے بعد مغل سلطنت کے خاتمے پر سر سید نے تعلیم کے ذریعے عام ہندوستانیوں کی اصلاح کے لیے متنوع کوششوں کے ذریعے کیسا ردعمل ظاہر کیا‘‘۔
پروفیسر ایس امتیاز حسنین (ڈین، فیکلٹی آف آرٹس) نے کہا ’’پروفیسر اصغر نے عمدہ زندگی گزاری۔ وہ ایک اعلیٰ معیار کے ماہر، رفقاء اور طلباء کے لیے ایک عمدہ سرپرست اور ایک شاندار انسان تھے جس نے ہر ایک کو اپنی بہترین کوشش کرنے کی ترغیب دی۔ ان کے سوگوار کنبے اور اے ایم یو برادری کے ساتھ میری گہری ہمدردی ہے‘‘۔
شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا: ’’پروفیسر اصغر یونیورسٹی کے ان اہم لوگوں میں سے ایک تھے جنہوں نے شعبہ اردو کے وقار میں بے پناہ اضافہ کیا۔ انہوں نے اپنی انفرادیت سے فیکلٹی اور طلباء کی ایک نسل کو متاثر کیا‘‘۔
سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہدنے کہا ’’پروفیسر اصغر نے اپنے علم و استعداد سے بہت سی زندگیوں کو متاثر کیا اور بے شمار طلباء کو صحیح راستے پر چلنے میں مدد کی۔ سرسید اکیڈمی میں ان کی خدمات اور سرسید کی زندگی پر ان کے کاموں سے محققین کو انیسویں صدی کے ہندوستان میں ثقافتی شناخت کی نوعیت اور نوآبادیاتی حکمرانی کے دور میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے میں ہمیشہ مدد ملے گی ‘‘۔
پروفیسر اصغر عباس اے ایم یو کے شعبہ اردو سے پی ایچ ڈی کرنے کے بعد 1974 میں ایک نوجوان لیکچرر کے طور پر اے ایم یو سے وابستہ ہوئے۔ بعد میں وہ ریڈر اور پھر پروفیسر مقرر ہوئے۔ انھوں نے کئی برسوں کی محنت شاقہ کے ساتھ علمی خدمات انجام دے کر انمٹ نقوش ثبت کئے ۔
پروفیسر اصغر 2002 میں اے ایم یو میں اپنی خدمات سے سبکدوش ہوئے ۔ انہیں 2020 میں اتر پردیش اردو اکادمی کا مولانا آزاد ایوارڈ ملا۔
پروفیسر اصغر 17 سے زائد کتابوں کے مصنف تھے جن میں ’’سرسید کی صحافت‘‘، ’’سرسید کا سفر نامہ: مسافران لندن‘‘، ’’سرسید، اقبال اور علی گڑھ‘‘ اور ’’اردو کا جمالیاتی ادب اور علی گڑھ‘‘ بطور خاص قابل ذکر ہیں ۔ انہوں نے متعدد مقالے لکھے اور کئی دیگر علمی کتابیں بھی مرتب کیں۔
٭٭٭٭٭٭
’معقول غذائیت کی اہمیت‘ پر خطبہ
علی گڑھ، 8 ستمبر: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے پروفیسر اطہر انصاری نے صحت مند غذائی عادات کی اہمیت بیان کرتے ہوئے طلباء، اساتذہ اور عملے کو صحت مند زندگی کے لیے متحرک و مہمیز کیا۔
وہ اے ایم یو کے این ایس ایس کے زیر اہتمام ’پوشن ماہ‘ (غذائیت کا مہینہ) کے خصوصی پروگرام میں خطاب کررہے تھے، جس کا موضوع تھا: ’ہر عمر کے لوگوں بالخصوص بچوں کے لیے ان کی نشو و نما کے برسوں میں مناسب تغذیہ کی اہمیت‘۔
پروفیسر اطہر نے انسانی جسم کے لئے صحت مند غذا کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ضروری غذائی اجزاء سے پُر متوازن غذا صحت مند نشوونما میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا’’اچھی تغذیہ بخش خوراک ہر ایک کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر بچوں کے لیے، کیونکہ بچپن جسمانی اور دماغی نشوونما کے لیے ایک اہم دور ہے۔ بہترین غذا اور جسمانی سرگرمیوں کا تعلق بہتر صحت، خود اعتمادی اور تعلیمی کامیابیوں سے ہے‘‘۔
ڈاکٹر ارشد حسین (پروگرام کوآرڈینیٹر، این ایس ایس) نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ڈاکٹر سیف اللہ خاں (پروگرام آفیسر، این ایس ایس) نے پروگرام کی نظامت کی۔
٭٭٭٭٭٭
کیمپس پلیسمنٹ مہم میں دس طلباء ملازمت کے لئے منتخب
علی گڑھ، 8 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں دو مختلف کیمپس پلیسمنٹ پروگراموں میں زینون انالیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ اور وِپرو نے الگ الگ کورسز کے دس طلباء کی خدمات حاصل کیں۔
ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، اے ایم یو کے ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر مسٹر محمد فرحان سعید نے بتایا کہ زینون انالیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ نے بی ٹیک کمپیوٹر کے طلباء ایان خان، توحید احمد اور محمد زید علی اور بی ٹیک الیکٹریکل کی طالبہ سلونی گپتا کو ملازمت کے لئے منتخب کیا۔
یونیورسٹی کے ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر -جنرل مسٹر سعد حمید نے بتایا کہ محمد الہام (بی ایس سی)، محمد ثاقب خان (بی ایس سی)، رومی صدف (بی سی اے)، محمد ایان خان (بی ایس سی)، پون کمار (بی ایس سی) اور آرین وارشنے (ڈپلوما انجینئرنگ) کو وِپرو کمپنی نے منتخب کیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭
وائس چانسلر نے آر ڈی اے کے تجدید شدہ بوائز کامن روم کا افتتاح کیا
علی گڑھ، 8 ستمبر: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے تجدید شدہ بوائز کامن روم کا آج وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے افتتاح کیا۔
ڈاکٹر کاشف (آر ڈی اے صدر) اور ڈاکٹر محمد عادل (آرڈی اے سکریٹری) نے کہا کہ پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن اور پرنسپل، جے این ایم سی)، پروفیسر حارث ایم خان (میڈیکل سپرنٹنڈنٹ)، پروفیسر محمد شمیم (شعبہ تپ دق و امراض سینہ) ، پروفیسر محمد آفتاب (ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ)، ڈاکٹر احتشام احمد (انچارج، جے این ایم سی ٹراما سینٹر)، ڈاکٹر سلمان خلیل (پرووسٹ، آفتاب ہال)، ڈاکٹر ضیاء صدیقی (اسسٹنٹ پراکٹر) اور ڈاکٹر مسعود خان (اسسٹنٹ پراکٹر) سمیت دیگر فیکلٹی ممبران اور ڈاکٹروں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور ریزیڈنٹ ڈاکٹروں سے بات چیت کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو-اے بی کے ہائی اسکول کی طالبات نے یوگ مقابلہ جیتا
علی گڑھ، 8 ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اے ایم یو- اے بی کے ہائی اسکول، گرلز کی طالبات کو حال ہی میں منعقد ہونے والی ’ساتویں اتر پردیش ریاستی یوگ اسپورٹس چیمپیئن شپ‘ میں اعلیٰ انعامات حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی ۔
مقابلے میں مِنی گروپ کی چیمپیئنس سعدیہ، گریما دھنگر، ونشیکا، کشف اور ارم جہاں؛ مجموعی طور پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی عروج مدثر اور جونیئر گروپ کی گولڈ میڈلسٹ یسریٰ ارم نے انعامات اور خصوصی اسناد حاصل کیں۔
اعزازی تقریب کے بعد پرو وائس چانسلر نے طالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انھیں قومی سطح کے مزید مقابلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔
ڈاکٹر صبا حسن (وائس پرنسپل، اے ایم یو- اے بی کے ہائی اسکول، گرلز) نے کہا ’’اے ایم یو کے اسکول طلباء و طالبات کو اعلیٰ سطح کے مقابلوں کے لیے تربیت دینے کے لیے جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہیں‘‘۔
چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والی طالبات کو اسپورٹس ٹیچرمسٹر شمشاد نثار نے تربیت دی تھی۔
Comments are closed.