حکومت، کھانے کے انتخاب پر پابندی نہیں لگا سکتی: آرایس ایس لیڈر

نئی دہلی۔۱۵؍ستمبر:  آر ایس ایس کے سینئر کارکن جے نندا کمار نے کہا کہ ہندوستان میں پائے جانے والے تنوع پر بات چیت اور جشن منانے کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی حکومت کھانے کے انتخاب پر پابندی نہیں لگا سکتی۔ یعنی کوئی نہیں روک سکتا کہ کون کیا کھائے اور کیا نہ کھائے۔سنگھ کے تھنک ٹینک پرگیہ پرواہ کے سربراہ جے نند کمار نے کہا کہ سنگھ ،گوشت کی کھپت کو محدود نہیں سمجھتا، کیونکہ کھانے کے انتخاب دیگر عوامل کے ساتھ جغرافیائی اور موسمی حالات پر مبنی ہوتے ہیں۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، نند کمار کے تبصرے اہم ہیں، خاص طور پر چونکہ بی جے پی کی حکمرانی والی کئی ریاستیں سال کے مخصوص اوقات میں گوشت کی فروخت پر پابندی لگا رہی ہیں۔کچھ علاقوں میں یہ ایک رواج بن گیا ہے۔آر ایس ایس لیڈر نے مزید کہا کہ سائنس سمیت کئی وجوہات کی بنا پر گائے کا گوشت کھانے کے خلاف خوف ہے۔سنگھ کے مخالفین نے اس تنظیم پر گائے کے تحفظ کی آڑ میں سبزی خوری کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔گوشت خصوصاً گائے کے گوشت کے استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کمار نے کہا کہ گوشت پر مبنی کھانا ممنوع نہیں ہے۔ اس پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ کچھ عام لوگ نان ویجیٹیرین کھانا کھاتے ہیں۔ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہندوستان میں اس پر پابندی ہے۔ لوگ آب و ہوا، حالات اور جغرافیائی وجوہات کے مطابق ایسا کھانا کھاتے ہیں۔پرگیہ پروا کے زیر اہتمام تین روزہ کانفرنس لوک منتھن کی تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ گوشت خوری غیر قانونی ہے۔ ہم یہاں یہ کہنے کے لیے نہیں ہیں کہ کیا غلط ہے یا کیا نہیں۔ ہم نے ماہرین کو بات چیت کرنے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے بلایا ہے جو ہر کسی پر لازم نہیں ہوگا۔یہ کانفرنس 20 ستمبر سے گوہاٹی میں شروع ہوگی اور اس کا افتتاح نائب صدر جگدیپ دھن کھر کریں گے۔ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبولے اختتامی اجلاس سے خطاب کریں گے۔کمار نے کہا کہ کانفرنس کے شرکا بہت سے موضوعات پر کھل کر بات کریں گے اور اس پر صحت مندانہ بحث ہوگی۔ کچھ مخالف قوتیں ملکی وحدت کے خلاف مذموم مہم چلا رہی ہیں۔ کنکلیو کے ساتھ، ہم اپنے اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے ملک کے تنوع کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

Comments are closed.