اردوصحافت کے نقاش اول مولانامحمدباقر:مولاناانیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف15ستمبر(پریس ریلیز)
آج آل انڈیاملی کونسل کے ریاستی دفترپھلواری شریف،پٹنہ میں اردوصحافت کے نقاش اول اورشہیدمولانامحمدباقرکی یادمیں ایک نشست منعقدہوئی۔آزادی وطن میں مولانامحمدباقرکی قربانیوں اوران کی شہادت کاذکرکرتے ہوئے کونسل کے قومی نائب صدرمولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہاکہ دہلی اردواخبارکے مدیرمولانا محمدباقرایک وسیع الفکر،وسیع النظر،روشن خیال اورحق گووبے باک انسان تھے۔انہوں نے صحافت کانہایت ہی بلندوبالا معیارقائم کیا،نہایت شستہ اورشائستہ زبان استعمال کرتے،ان کاقلم خبرنویسی کے درمیان ادبی شہ پارے بکھیراکرتاتھا۔ اخبارنویسی کاجواعلیٰ معیارانہوں نے قائم کیا۔وہ اردوصحافت میں نظرنہیں آتا۔انہوں نے مزیدکہاکہ شہیدوطن مجاہد آزادی صحافت کے نقاش اول مولوی محمدباقرکی ولادت1780ء میں ہوئی۔ان کے والدماجدمولوی اکبرعلی دہلی کے نامورعلمامیں سے تھے۔ان کے جداعلیٰ اخوندمحمدابراہیم اپنے وقت کے بڑے عالم تھے۔آپ کاخاندان ایران سے ہجرت کرکے شاہ عالم دورحکومت میں ہندوستان آکرآبادہواتھا۔ان کے جدامجدحضرت محمدشکوہ112ھ جب کشمیرسے دہلی آئے توشاہ عالم نے ان کی شایان استقبال کیااورماہانہ وظیفہ مقررکیا،خودمولوی محمدباقرنے اپنے داداکومجتہدقراردیاہے۔مغل دربارمیں ان کی بڑی قدرومنزلت تھی اوروہ صف اول کے علماء میں شمارہوتے تھے۔21ستمبر1857ء مولوی محمدباقرکودہلی کالج کے پرنسپل ٹیلر کے قتل کے جرم میں شہیدکردیاگیا۔ٹیلرسے آپ کے گہرے مراسم تھے،دہلی اردواخبارکے بعض نصابی کتابیں مولوی صاحب کے پریس سے شائع ہوتی تھی۔ملی کونسل بہارکے کارگزارجنرل سکریٹری مفتی محمدنافع عارفی نے کہاکہ کہاجاتاہے کہ’دہلی اردواخبار‘اردوکاپہلااخبارہے،لیکن عام محققین کی رائے یہی ہے کہ اردوکاسب سے پہلااخبارجام جہاں نماہے،لیکن دہلی اردواخبارنے آزادی وطن کے لیے جوقربانیاں دیں ہیں اورصحافت کوجوبلندی عطاکی،اس کے لیے اردوصحافت اورملک ان کااحسان مندہے۔اس نشست میں مولاناجمال الدین قاسمی،مولاناابونصرہاشم ندوی،مولانانسیم قاسمی،مولانانعمت اللہ،مولانارضاء اللہ قاسمی وغیرہ شریک رہے۔

Comments are closed.