مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

وائس چانسلر نے وزیراعظم کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کی
علی گڑھ، 17 ستمبر: وزیر اعظم شری نریندر مودی کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کی مسلسل اچھی صحت اور زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پروفیسر منصور نے کہا ’’ہم اصول پسند قیادت اور ملک اور اس کے لوگوں سے محبت کے لئے مشکور ہیں۔ آپ اپنے شاندار کردار اور شائستگی سے قوم کی رہنمائی کے لیے طویل عمر پائیں— ہندوستان آپ کی طرف دیکھ رہا ہے‘‘ ۔
وائس چانسلر نے آج منعقد ہونے والے پروگراموں کے لیے بھی جن میں پروجیکٹ چیتا مشن شامل ہے جس کے تحت نامیبیا سے آنے والے آٹھ چیتوں کو مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں چھوڑا جائے گا، وزیر اعظم کو نیک خواہشات پیش کیں۔
٭٭٭٭٭٭
پروفیسر حسن امام نے بہار ہسٹری کانگریس کے اجلاس میں قرون وسطیٰ کے بہار پر خطبہ دیا
علی گڑھ، 17ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سنٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی، شعبہ تاریخ کے استاد اور اے ایم یو کشن گنج سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر حسن امام نے بھاگلپور میں منعقدہ دسویں ’بہار ہسٹری کانگریس ‘میں صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے قرون وسطیٰ کے بہار کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
پروفیسر حسن نے بہار کی تاریخ، ثقافت اور مذہب کے اب تک نظر انداز کئے جانے والے اہم پہلوؤں کو اجاگر کیا اور قرون وسطیٰ کے بہار میں شہری کاری اور مذہبی اداروں کی سماجی تاریخ کا احاطہ کیا۔
انہوں نے بہار میں عہد وسطیٰ کے ابتدائی دور میں رہبانیت کی تاریخ ، بدھ مت کے ادارہ جاتی تانے بانے میں مقامی دیوتاؤں کے انضمام اور تیرہویں اور چودہویں صدی میں بدھ مت کی بقا کے بارے میں بات کی۔
پروفیسر حسن نے زور دیتے ہوئے کہا’’بہار نے شروع سے ہی ہندوستانی ثقافت اور عالمی تہذیب کو مالامال کیا اور ازمنہ قدیم سے مذہبی و سیاسی نظریات اور اداروں کے عروج و نمو میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ بہار بدھ مت اور جین مت کی جائے پیدائش رہا ہے، ان دونوں مذاہب نے محبت، عدم تشدد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیغام دیا‘‘۔
انہوں نے کہا، ’’ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ بہار سکھ برادری کے لیے بھی اہم ہے، کیوں کہ دسویں گرو، گرو گووند سنگھ اسی ریاست میں پیدا ہوئے تھے‘‘۔
پروفیسر حسن نے کہا ’’بہار ثقافتی اور سیاسی میدانوں میں یکساں طور پر اہم تھا۔ یہاں تاریخی وکرم شلا اور نالندہ یونیورسٹیاں تھیں۔ وکرم شلا قدیم ہندوستان میں بدھ مت کی تعلیم کے سب سے اہم مراکز میں سے تھا اور بھاگلپور ضلع کے کہل گاؤں سب ڈویژن میں واقع انٹیچک گاؤں میں اس کی باقیات کے تحفظ کا کام چل رہا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا: ’’بہار سے ہی چندر گپت نے موریہ سلطنت کے تحت ملک کو متحد کرنا شروع کیا اور صدیوں بعد اسی ریاست میں شرف الدین احمد یحیٰ منیری اور دولت شاہ، محبت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیغام عام کررہے تھے‘‘۔
پروفیسر حسن نے شیر شاہ سوری کی انتظامیہ کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مِتھلا کے مہاراجہ کے متھلا آرکائیوز میں عہد وسطی کے بہار کی سماجی و سیاسی تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے محققین کے لیے بنیادی مآخذ کی کمی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کس طرح بہار میں میتھلی سماج کے ساتھ ثقافتی امتزاج کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ پروفیسر حسن نے کہا ’’میتھلی سماج کی بہت سی خصوصیات ہیں جو قرون وسطیٰ کے بہار میں میتھلی اور مسلم ثقافت کے مکمل امتزاج کو ظاہر کرتی ہیں‘‘۔
اپنے خطبہ میں پروفیسر حسن امام نے حسن عسکری، قیام الدین احمد، جٹا شنکر جھا، کے کے دتہ، آر ایس شرما، رادھا کرشن چودھری جیسے مؤرخین اور اسکالرز کو بہار کی تاریخ میں گرانقدر خدمات انجام دینے کے لیے خراج تحسین پیش کیا۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو اے بی کے ہائی اسکول-گرلز میں اوزون کا عالمی یوم منایا گیا
علی گڑھ، 17 ستمبر: اے ایم یو-اے بی کے ہائی اسکول، گرلز کی طالبات نے ‘ورلڈ اوزون ڈے’ کے موقع پر خصوصی اسمبلی میں اوزون کی پرت کو ختم کرنے والے مادوں کے استعمال کو روکنے کے بارے میں ایک ڈرامہ پیش کیا۔
وائس پرنسپل ڈاکٹر صبا حسن نے کہا کہ بیداری پھیلانے والے ڈرامے میں اوزون کی پرت کو نقصان پہنچانے والے مادوں کے خاتمہ پر زور دیا گیا تاکہ انسانی صحت اور ماحولیاتی نظام کی حفاظت ہوسکے۔
پروگرام انچارج یو این نازنین اور اسکول کی اساتذہ رضوانہ خاتون اور فاخرہ تبسم نے واضح کیا کہ کس طرح اوزون کی پرت زمین کو سورج کی شعاعوں کے نقصان دہ اثرات سے بچاتی ہے اور زمین پر زندگی کو محفوظ رکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭
ڈبیٹ مقابلہ
علی گڑھ، 17 ستمبر: اے ایم یو گرلز اسکول کی بارہویں جماعت کی آرٹس کی طالبہ زہرہ ہاشمی کو اسکول میں منعقدہ ڈبیٹ مقابلہ کا فاتح قرار دیا گیا۔ ڈبیٹ کا عنوان تھا: آن لائن تعلیم آف لائن تعلیم سے بہتر ہے۔
پرنسپل آمنہ ملک نے بتایا کہ ڈبیٹ جیتنے پر زہرہ ہاشمی کو پانچ ہزار روپے نقد انعام سے نوازا گیا۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو کی طالبہ نے یونیورسٹی کالج لندن میں داخلہ حاصل کیا
علی گڑھ 17ستمبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں ای ایل ٹی کی پوسٹ گریجویٹ طالبہ شریبا پاشا کو یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل)، انگلینڈ میں انٹر کلچرل کمیونیکیشن میں ماسٹرز پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
شریبانے آکسفورڈ یونیورسٹی، یو کے سے ‘انٹر کلچرلی اسپیکنگ’ نامی آن لائن کورس اور ہیوسٹن یونیورسٹی، امریکہ سے ‘بائی لنگول برین’ نامی کورس مکمل کیا ہے۔ انھوں نے اے ایم یو میں سینئر سیکنڈری اور انڈرگریجویٹ تعلیم مکمل کی اور زبان اور کلچرل اسٹڈیز میں خاص دلچسپی پیدا کی۔
شریبا کے کئی مضامین مختلف رسالوں میں شائع ہوئے ہیں۔ وہ اسکولوں میں کمزور طبقات کے بچوں کو رضاکارانہ طور پر انگریزی بھی پڑھاتی رہی ہیں۔
شعبہ انگریزی کے چیئرمین پروفیسر محمد عاصم صدیقی نے یوسی ایل میں شریبا پاشا کو داخلہ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہمیں ان کی کامیابی پر فخر ہے اور ان کی مستقبل کی کوششوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

Comments are closed.