ڈاڑھی مسلمانوں کی مذہبی علامت ہے، جیلر کے ذریعے مسلم قیدیوں کی زبردستی ڈاڑھی مُنڈوایا جانا دہشت گردانہ عمل: آل انڈیا امامس کونسل ایم پی

ڈاڑھی مسلمانوں کی مذہبی علامت ہے، جیلر کے ذریعے مسلم قیدیوں کی زبردستی ڈاڑھی مُنڈوایا جانا دہشت گردانہ عمل: آل انڈیا امامس کونسل ایم پی

بھوپال (پریس ریلیز)
مدھیہ پردیش کے شہر راج گڑھ کی ضلع جیل میں قید پانچ مسلم نوجوانوں کی جیلر کے ذریعے زبردستی داڑھی مونڈ دی گئی۔ ان نوجوانوں کا قصور بس یہ تھا کہ وہ سماج کی ایک بیٹی کی عزت بچانے کے لیے آگے آئے اور اور انھوں نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا۔ اس پر پولیس کے ذریعے ان مسلم نوجوانوں کا شکریہ ادا کرنے اور ایک لڑکی کی عزت بچانے پر ان کا اعزاز کرنے کے بجائے ان پر بھی مقدمہ قائم کر کے جیل میں ڈال دیا گیا، صرف یہی نہیں بلکہ جیل کے اندر جیلر کے حکم پر زبردستی ان مسلم نوجوانوں کی ڈاڑھی مونڈی گئی اور جیلر نے نہایت ہی بدتمیزی بھرا رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ تم لوگ پاکستان سے آئے ہو۔ جب کہ ان مسلم نوجوانوں نے جیلر سے بہت منت سماجت کی کہ ڈاڑھی ہماری مذہبی علامت ہے؛ اسے مت مُنڈوائیے؛ لیکن جیلر نے ان کی ایک نہ سنی۔
راجگڑھ ضلع جیل کے جیلر کی اس غیر انسانی اور غیردستوری شرمناک حرکت پر آل انڈیا امامس کونسل کے صوبائی صدر مفتی عطاء اللہ قاسمی نے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”کسی بھی جیل کے اندر جیلر کی حیثیت قانون کے محافظ اور جیل کے اندر بند قیدیوں کے نگراں کی ہوتی ہے؛ لیکن قانون کے اسی محافظ نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر ایک خاص مذہب کے نوجوانوں کو برا بھلا کہا اور زبردستی ان کی داڑھی منڈوا دی۔“
آل انڈیا امامس کونسل ایم پی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ایسے ظالم، قانون شکن اور قیدیوں کی مذہبی علامت کو نشانہ بنانے والے متعصب جیلر کو اس کی نوکری سے برخواست کیا جائے۔ اور اسے اس حرکت پر سخت قانونی سزا دی جائے تاکہ صوبے اور ملک کے اندر مذہبی رواداری، امن وشانتی اور باہمی محبت و بھائی چارگی باقی رہے۔ اگر اس جیلر کو نوکری سے برخواست اور اس پر قانونی کارروائی نہیں کی گئی تو صوبائی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔

Comments are closed.