پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال پر لگائی جائے فوری روک

 

ملک میں جمہوری طریقے پر کام کرنے والے لوگوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں انصاف پسند عوام: مولانا احمد بیگ ندوی

 

آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا محمد احمد بیگ ندوی نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف کی جا رہی حالیہ کارروائی کو غیر قانونی بتاتے ہوے کہا کہ: ”ملک میں جمہوری طریقے سے دستور کے دائرے میں رہ کر کام کرنے والی تنظیم کے خلاف سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال پر فوری طور پر روک لگائی جائے۔ اس ملک میں غیر رجسٹرڈ تنظیم ”آر ایس ایس“ اور اس کے ساتھ مل کر کام کرنے والی تنظیموں پر کارروائی کرنے کے بجائے، بی جے پی کا این آئی اے اور ای ڈی کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف آلہ کار کے طور پر استعمال کر نا انتہائی افسوسناک ہے۔“

 

مولانا احمد بیگ ندوی نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے لیڈران کی گرفتاری پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ: ”یہ ہراسمنٹ کرنے کا ایک نیاطریقہ نکالا گیا ہے۔ جب کہ بی جے پی، این آئی اے اور ای ڈی کے پاس گرفتاری کے لیے کوئی معقول دستاویز دستیاب نہیں ہے۔“

 

انھوں نے کہا کہ: اس سے پہلے پٹنہ میں بھی اسی طرح کی الزام تراشی کی گئی تھی، جس میں بہت سے ممبران کو گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی تک ان لوگوں کے خلاف این آئی اے کوئی ثبوت نہیں جٹا پائی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ساری کارروائیاں ڈرانے اور اس تنظیم کے جمہوری کام کو روکنے کے لیے منظم پلاننگ کا حصہ ہیں۔“

 

قومی صدر نے مزید کہا کہ: ”جن لوگوں کو بلا وجہ گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر ان کے خلاف کوئی غیردستوری ثبوت دستیاب ہو تو اس کو فور اعوام کے سامنے لایا جائے، جو یقینا کسی بھی صورت میں پیش نہیں کیا جا سکتا ہے۔“

آل انڈیا امامس کونسل حکومت ہند اور عدالت عظمی سے مطالبہ کرتی ہے کہ: ”اس غیر قانونی کارروائی پر فوری روک لگائی جائے، عدالت اس پر فوراً نوٹس لے۔ اسی کے ساتھ تمام سیاسی لیڈران، سماجی کارکنان اور مذہبی قائدین سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس طرح کی غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف جمہوری طریقے سے آواز بلند کریں۔“

Comments are closed.