مختار انصاری گینگسٹر معاملے میں بھی قصوروار قرار

 

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ نے پانچ سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزاسنائی

لکھنؤ۔۲۳؍ ستمبر: سابق ممبر اسمبلی مختار انصاری کے لیے پریشانیاں کم ہونے کی جگہ لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں انھیں ایک معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے سات سال کی سزا سنائی گئی تھی، اور آج انھیں گینگسٹر معاملے میں بھی قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ انھیں تازہ معاملے میں پانچ سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت 23 سال پرانے ایک معاملے میں مختار انصاری کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ ریاستی حکومت کی اپیل پر پاس کیا ہے۔ دراصل اس معاملے کی ایف آئی آر 1999 میں تھانہ حضرت گنج میں درج کی گئی تھی۔بہرحال، اس سے قبل بدھ کے روز مختار انصاری کو ایک معاملے میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو کہ گزشتہ 34 سالوں میں پہلی بار تھا جب اس زورآور لیڈر کے لیے سزا کا اعلان ہوا۔ حالانکہ ان کے خلاف 59 مقدمات درج ہیں جن میں سے بیشتر کا تعلق غازی پور سے ہے۔ غازی پور کے علاوہ مختار انصاری کے خلاف مئو اور وارانسی میں 9-9 مقدمات درج ہیں۔ لکھنؤ میں بھی ان پر 7 مقدمات درج ہیں، جب کہ عالم باغ میں ایک معاملہ درج ہے۔ عالم باغ معاملے میں ہی مختار انصاری کو گزشتہ دنوں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔

Comments are closed.