ادھو ٹھاکرے کو شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کی اجازت

 

ایک ناتھ شندے گروپ کو ہائی کورٹ سے منہ کی کھانی پڑی

ممبئی ۔۲۳؍ستمبر:  ادھو ٹھاکرے کو شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کے لیے ہائی کورٹ سے اجازت مل گئی ہے۔ جبکہ ایکناتھ شندے دھڑے کو بامبے ہائی کورٹ سے منھ کی کھانی پڑی ہے ۔ ہائی کورٹ نے ایکناتھ شنڈے دھڑے کی جانب سے دادر کے ایم ایل اے سدا سرونکر کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ خود کو اصل شیو سینا بتاتے ہوئے سدا سرونکر نے دسہرہ ریلی کا مطالبہ کیا تھا اور ادھو ٹھاکرے کی عرضی میں مداخلت کی تھی۔بمبئی ہائی کورٹ نے ادھو ٹھاکرے کو دسہرہ ریلی کے لیے اجازت دے دی ہے، لیکن کچھ اہم باتیں بھی کہی ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ مکمل طور پر امن و امان برقرار رہے عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ اتنے سالوں سے چل رہا ہے اور آج تک کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کے جی آر نے دسہرہ ریلی کے انعقاد کے لیے ایک دن مقرر کیا ہے۔بی ایم سی کی طرح وکیل ملند ساٹھے نے بھی اپنا موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا کے دونوں فریقوں کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ہورڈنگز کی تنصیب کے حوالے سے دونوں گروپوں کے درمیان جھگڑا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنپتی تہوار کے دوران بھی شیوسینا کے دو دھڑوں کے درمیان تصادم ہوا تھا اور یہ کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔ ملند ساٹھے نے کہا کہ پولیس نے امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں بی ایم سی کو مطلع کیا ہے اور شیواجی پارک ایک حساس جگہ ہے۔بی ایم سی نے شیو سینا کے دونوں دھڑوں کو شیواجی پارک میں ریلی منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ یہ جانکاری بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چاہل نے جمعرات کو دی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ اگر امن و امان کے لحاظ سے کسی ایک گروپ کو ریلی کی اجازت دی گئی تو شیواجی پارک میں سنگین مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، اس لیے بی ایم سی نے دونوں دھڑوں کو خط بھیجا کہ وہ شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کی اجازت نہ دیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 22 اگست کو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے انل دیسائی نے شیواجی پارک میں شیوسینا کی دسہرہ ریلی کے لیے بی ایم سی سے اجازت مانگی تھی۔ اس کے بعد 30 اگست کو شنڈے دھڑے کے ایم ایل اے سدا سرونکر نے بھی دسہرہ ریلی منعقد کرنے کے لیے بی ایم سی کو درخواست دی۔

Comments are closed.