جوہر یونیورسٹی میں سرچ آپریشن جاری، مدرسہ عالیہ سے چوری شدہ ۴۲الماریاں ضبط

 

رام پور۔۲۳؍ستمبر:  یوپی کے تاریخی شہر رام پور میں واقع مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ رام پور پولیس کو سابق کابینہ وزیر اعظم خان کے خلاف مسلسل ثبوت مل رہے ہیں۔ آج تیسرے روز ریمانڈ پر لیے گئے دونوں ملزمان انور اور سلیم نے مزید رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ انور اور سلیم کی ایما پر یونیورسٹی کی عمارت سے 42 الماریاں برآمد ہوئی ہیں۔ برآمد شدہ شیلف گورنمنٹ انٹر کالج سے چوری کی بتائی جاتی ہیں۔ اس سے قبل کیمپس سے کتابیں اور خودکار سویپنگ مشینیں بھی برآمد ہوئی تھیں۔ پولیس نے کاغذات مٹانے کے الزام میں دو میونسپل ملازمین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔اعظم خان کے دو قریبی رشتہ داروں اور ان کے ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم کو 5 دن پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا، انور اور سلیم پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو آج صبح 8 بجے ریمانڈ پر لے لیا۔ اس دوران انور اور سلیم نے بتایا کہ الماریاں یونیورسٹی کی عمارت کے تہہ خانے میں چھپائی گئی ہیں۔ ان الماریوں میں کتابیں رکھی گئی تھیں، جو تہہ خانے میں دفن تھیں۔اب یہ الماریاں پولیس نے سرچ آپریشن میں برآمد کر لیے ہیں۔ یہ الماری مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کی عمارت کے تہہ خانے سے ملی ہیں۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر سنسار سنگھ نے بتایا کہ یہ الماریاں گورنمنٹ انٹر کالج سے تعلق رکھتی ہیں جو کہ نوابی دور میں مدرسہ عالیہ کے نام سے مشہور تھا۔ کتابیں الماریوں میں رکھی تھیں۔ یونیورسٹی کی عمارت کے تہہ خانے میں چھپائے گئی یہ الماریاں ملزمان انور اور سلیم کی ایما پر برآمد کی گئی ہیں۔ وہیں کوتوالی صدر پولیس کو معلوم ہوا کہ میونسپلٹی کے کچھ ملازمین دستاویزات کو مٹانے کے لیے جلانا چاہتے ہیں۔ پولیس نے میونسپلٹی کے ان ملازمین کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔ گرفتار پرویز اور صلاح الدین نے پولیس کو بتایا کہ وہ میونسپل چیئرپرسن فاطمہ زبین کے کہنے پر یہ فائلیں جلانے جارہے تھے۔ انہیں یہ کام 19 ستمبر کو سونپا گیا تھا۔ فی الحال پولیس نے بلدیہ کے اکاؤنٹس آفس کو سیل کردیا ہے اور ملزمان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

Comments are closed.