ممتا اور اہل خاندان اثاثوں کا حلف نامہ داخل کریں: ہائی کورٹ

کولکاتہ۔۲۳؍ستمبر: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے 5 بھائیوں اور ایک بھابھی کو بے حساب دولت کے الزامات کا سامنا ہے۔ کولکاتہ ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق 2011 میں ترنمول کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بنرجی خاندان کے اثاثوں میں بے حساب اضافہ ہوا ہے۔ ہائی کورٹ نے تمام ملزمان کو 11 نومبر تک بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کولکتہ میں ہریش چٹرجی اسٹریٹ پر زیادہ تر جائیدادیں بنرجی خاندان کی ہیں۔ ممتا کی بھابھی کجری بنرجی پر مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر کئی جائیدادیں خریدنے کا الزام ہے۔ بھتیجا ابھیشیک بنرجی کئی کمپنیوں میں ڈائریکٹر ہیں۔ تاہم ممتا کا کہنا ہے کہ میرا رشتہ داروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرے ساتھ کوئی نہیں رہتا۔ ہم نے درخواست دائر کرنے والے وکیل سے بات کی اور تمام حقائق اکٹھے کئے۔ممتا بنرجی 2011 سے بنگال کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ اس دوران شاردھا گھوٹالہ، روز ویلی گھوٹالہ، ناردا گھوٹالہ، پونزی گھوٹالہ اور بھرتی گھوٹالہ ہوا۔ بھرتی کا ایک بھی عمل کرپشن کے بغیر مکمل نہیں ہوا۔ ان گھوٹالوں میں ٹی ایم سی کے کئی لیڈروں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ سیاسی رہنماؤں اور میڈیا نے ممتا بنرجی کے خاندان کے افراد کی بے حساب دولت پر انکشافات کیے ہیں۔ گنشکتی نامی ایک بنگالی اخبار نے دعویٰ کیا کہ کولکتہ کی ہریش چٹرجی اسٹریٹ پر زیادہ تر جائیدادیں بنرجی خاندان کی ہیں۔ممتا کے بھائی سمیر بنرجی کی بیوی کجری بنرجی نے 2021 میں وارڈ نمبر 73 سے الیکشن لڑا تھا۔ اس نے حلف نامے میں خود کو سماجی کارکن بتایا ہے۔ شوہر اور اپنی جائیداد 5 کروڑ روپے بتائی۔ سماجی کام کرکے 5 کروڑ کیسے کمائے؟ مئی 2019 کو، کجری بنرجی نے مغربی بنگال ہاؤسنگ بورڈ سے 19 لاکھ روپے میں ایک پراپرٹی خریدی، لیکن اس کی مارکیٹ ویلیو 63.78 لاکھ روپے تھی۔
Comments are closed.