سپریم کورٹ دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کیخلاف سماعت کے لیے تیار

 

نئی دہلی۔۲۳؍ستمبر:  سپریم کورٹ 23 ستمبر 2022 کو کہا کہ وہ دسہرہ کی تعطیل کے بعد جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370 کی دفعات کو ختم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی فہرست بنائے گی۔ ایک وکیل نے چیف جسٹس یو یوللت نے کہا کہ درخواستوں کو گرمیوں کی تعطیلات کے بعد درج کیا جانا تھا۔ تاہم انہیں سماعت کے لیے درج نہیں کیا گیا۔ جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس ایس رویندر بھٹ بنچ نے وکیل کو بتایا کہ درخواستیں درج کی جائیں گی۔سابق چیف جسٹس این ویرمن کی سربراہی والی بنچ نے اس سال اپریل میں کہا تھا کہ عدالت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اس معاملے کی فہرست بنائے گی۔ درخواستوں کی سماعت کے لیے ایک نئی پانچ ججوں کی بنچ تشکیل دی جائے گی، کیونکہ بنچ کے دو جج جسٹس رمنا اور جسٹس آر سبھاش ریڈی ریٹائر ہو چکے ہیں۔عرضیوں کے ایک بیچ نے دفعہ 370 اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے، جس نے جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا تھا۔مرکز نے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کی سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور بعد میں اسے لداخ اور جموں و کشمیر کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔مارچ 2020 میں سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کیبیچ کوسات ججوں کی آئینی بنچ کو بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔

Comments are closed.