’ہندوستان کو حقیقی آزادی خلافت قائم کرنے سے ملے گی‘

ایس پی لکشمی پرساد نے پریس کانفرنس میں داعش سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار افراد کی سوچ قرار دیا ،دہشت گردی کے الزام میں گرفتار معاذ کے والد کی موت
شیموگہ۔۲۳؍ستمبر: ( مدثر احمد شیموگہ ) داعش یعنی آئی یس آئی یس آئی سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے مشتبہ نوجوانوں کی سوچ ہے کہ بھارت کو انگریزوں سے تو آزادی ملی ہے لیکن اصل آزادی بھارت میں خلافت قام کرنے سے ہی ملے گی اس کے لئے بھارت میں شریعہ قانون نافذ کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا ،اسی لئے ان نوجوانوںنے پچھلے دیڑھ سال سے داعش کے نیٹ ورک سے تعلق قائم رکھا تھا ، اس بات کی اطلاع شیموگہ ضلع کے یس پی لکشمی پرسادنے دی ہے ۔ انہوںنے پچھلے دنوں گرفتارہونے والے دو مشتبہ نوجوانوں کی سرگرمیوں کے تعلق سے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ معاذ ، یاسین اورشارق نامی تین نوجوان جو اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں وہ پچھلے دیڑھ سال سے ممنوعہ تنظیم داعش کے نیٹ ورک سے جڑے ہوئے تھے اور باقاعدہ انکی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے بھارت میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے اپنے آپ کو تیار کررہے تھے ۔ انہوںنے جہاد ، کفر ، خلافت اور تحریک جیسے مدعوں پر گہرائی کے ساتھ نہ صرف مطالعہ کیا بلکہ داعش کا قائم کردہ سوشیل میڈیا گروپ الحیات سے تعلق رکھتے ہوئے وہاں کی تربیت کو عملی طور پر اپنانے کی کوشش کی ہے ۔ نوجوانوںنے بم بناکر اسکا تجربہ بھی کیا ہے اسکے علاوہ دوسرے نوجوانوں کو اپنی طرف لانے کے لئے بھی مہم چھیڑ رکھی تھی ۔ ملزمان کو تحویل میں لے کر کئی اہم الیکٹرانک دستاویزات ، بم کے لئے استعمال کی گئی اشیاء ، جس جگہ پر دھماکہ کیا تھا وہاں سے ثبوت پولیس نے تحویل میں لیا گیاہے ۔ شارق اور یاسین باقاعدہ طورپر معاذ منیر کی نگرانی میں کام کررہے تھے ،اور شارق اس وقت لاپتہ ہے جس کی تلاش جاری ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ ان نوجوانوں کا مقصد ملک میں کافروں کے خلاف جہاد کرنا تھا جس کے لئے وہ دھماکہ خیز اشیاء کی ذخیرہ اندوزی شروع کرتے ہوئے اس پر تجربے کررہے تھے ، سوشیل میڈیا پر قائم شدہ الحیات گروپ میں ان نوجوانوں کو وقفہ وقفہ سے تربیت دی جارہی تھی ۔ چونکہ یاسین اور معاذ تعلیم یافتہ ہی اور انجنیئرنگ کی تعلیم مکمل کرچکے ہیں اس لئے انہیں بم بنانے کی ترکیب سمجھنے میں آسانی ہورہی تھی ۔ حالانکہ دونوں نوجوان ذمیاٹو جیسی کمپنیوں میں نوکری کررہے تھے لیکن انکا مقصد الگ ہی تھا۔ پریم سنگھ نامی شخص پر 15 اگست کو ہونے والے حملے میں جب ذبیع کی گرفتاری عمل میں آئی اسی وقت معاذ اور یاسین کے تعلق سے تفصیلات سامنے آئی جس کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ شارق کے خلاف لک آئوٹ نوٹس جاری کیا گیاہے اور اسے جلد از جلد تحویل میں لینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ادھر بیٹے کی بے جا حرکتوں سے تنگ آکر دلبرداشتہ ہونے والے شخص کو دل کادورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی ہے،یہ موت کسی اور نہیں بلکہ دہشت گردی کی سازش میں ملوث ہونے والے معاذ کے والد منیر کی ہے۔معاذ کے پکڑے جانے کے بعدا س کےو الد وظیفہ یاب فوجی منیر کو سینے میں دردکی وجہ سے منگلوروکے فادرملرس اسپتال میں داخل ہوئے تھے،جہاں پر انہیں شدید دل کادورہ پڑنے کی وجہ سے وہ اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے۔بتایاجارہاہے کہ محمد منیر(52سالہ)اپنے بیٹے معاذ کے مستقبل کو سنوارنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے تھےا ور اسی کی بہترتعلیم کیلئے تیرتھ ہلی سے منگلورو منتقل ہوئے تھے،مگر معاذکی راہ بھٹکنے سے وہ پریشان تھے،جس کی وجہ سے انہیں اس کا خمیازہ موت سے اداکرناپڑا۔
Comments are closed.