حج کمیٹی کی تشکیل کیلئے سپریم کورٹ کی مزید چار ہفتے کی مہلت

نئی دہلی۔۲۳؍ ستمبر: حج کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں دائر عرضی کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمی نے دہلی سمیت متعدد ریاستوں کو چار ہفتے کی مزید مہلت دے دی۔ عدالت عظمیٰ نے دہلی، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش حکومت کوچارہفتہ کا موقع دیتے ہوئے یہ سوال کیا ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ حج کمیٹی اب تک کیوں نہیں تشکیل کی۔ اس کے لیے وہ 4 ہفتہ کے اندر حلف نامہ داخل کریں۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی کی اسٹیٹ حج کمیٹی اور مرکزی حج کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں دائر عرضی کی کل دیر شام جسٹس عبدالنظیر اور جسٹس کے راما سپرامونیم کی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے یہ سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے اعظمی کے وکیل ایس آر ہیگڑے اور طلحہ عبدالرحمٰن نے کہا مرکزی حکومت نے ابھی تک حلف نامہ داخل نہیں کیا اور صوبائی حکومتیں بھی عدالت عظمیٰ کی سخت ہدایت کے باوجود کمیٹی بناکر حلف نامہ داخل نہیں کررہی ہیں۔ اس پر عدالت کو سخت سے سخت ہدایات جاری کرنا چاہیے۔مرکز کے وکیل کے نٹراج نے کہا کہ اسٹیٹ حکومت کا حلف نامہ آنے دیجیے اس کے بعد ہی ہم حج کمیٹی کی تشکیل کرکے حلف نامہ داخل کریں گے، جس پر عدالت نے کہاکہ ہمیں لگتا ہے کہ اسٹیٹ کے چیف سیکریٹری کو طلب کرنا پڑے گا اور کے نٹراج کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ آپ بھی صوبائی حکومتوں سے تال میل کرکے اپنی ذمہ داری نبھائیے۔ عدالت عظمیٰ نے راجستھان اور جمو ں کشمیر کی حکومت کو بھی حلف نامہ داخل نہ کرنے پر خصوصی اعتراض کرتے ہوئے جلد جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
Comments are closed.