خدمت خلق اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک : مفتی عبدالرشید قاسمی

 

اہل ایمان کی ذمہ داری تمام انسانیت کی خدمت: مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی

کانپور:۔نوجوانان محلہ سریاں جاجمؤ کے زیر اہتمام جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی سرپرستی و مولانا شرف عالم ثاقبی کی نگرانی میں علاقہ میں ضرورتمندوں کی خدمت کے مقصد سے قائم تنظیم ’خدام ملت فاؤنڈیشن‘ کا پہلا جلسہ مدرسہ تعلیم القرآن متصل مسجد قبا سریاں میں منعقد ہوا۔ جس میں فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے اس کو قائم کرنے کا مقصد اور مستقبل کے عزائم سے واقف کرایا۔ جلسہ میں محکمہ شرعیہ و دار القضاء کانپور کے صدر مفتی عبد الرشید قاسمی چیئرمین حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے جلسہ کی سرپرستی کرتے ہوئے مستقبل کے منصوبوں کو سن کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کی حوصلہ افزائی کی۔

مہمان خصوصی مفتی عبد الرشید قاسمی نے دوران خطاب بتایا کہ حضور ﷺ نے مذہب کی دعوت دینے سے پہلے ’حلف الفضول‘ نامی ایک تنظیم قائم کی تھی، اس کاکام مظلوموں، بیواؤں،یتیموں کی مددکرنا تھا۔ نبی بننے سے پہلے آپؐ نے سماج میں رہ کر وہ کام کئے جس سے لوگوں کے دلوں میں آپؐ کی ہمدردی پیدا ہو ئی۔ مفتی صاحب نے مذہب سے اوپر اٹھ کر کام کرنے کی تعبیر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس مذہب میں انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں، درختوں اور پانی تک کے حقوق بیان کئے گئے ہوں وہاں ایسی باتیں کہنا مناسب نہیں بلکہ ہم مذہب میں رہ کر انسانیت کی خدمت کرنے والے بنیں۔ مذہب اسلام نے ہمیں سکھایا ہے کہ ہم ہر انسان کی مدد کریں، اس لئے ہمیں اپنے مذہب پر رہتے ہوئے ہی خدمت کا کوئی کام کرنا ہے۔ ہمیں اپنی معیشت کو مضبوط کرنا ہے تاکہ ہم کوئی مضبوط کام کرنے کے لائق بن سکیں،غربت اورفقر انسان کو کبھی کبھی کفر کی دہلیز تک پہنچا دیتا ہے، کاروبار کے ساتھ سخاوت کی بڑی اہمیت ہے، میزان عمل میں سب سے وزنی چیز انسان کا اخلاق ہوگا، جو انسان دنیا میں کسی دوسرے کی پریشانی کو کم کرنے والا بنے گا روز محشر میں اللہ اس کی پریشانیوں کو کم کردیں گے۔ مفتی صاحب نے توجہ دلائی کہ سب سے بہتر عمل وہ ہے جس پر پابندی ہو،نیک کام کو شروع کرنا آسان ہوتا ہے، کیونکہ شروع میں بڑاجذبہ بھی ہوتا ہے،لیکن اس کا باقی رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ اس لئے خدام ملت فاؤنڈیشن جو بھی کام شروع کر رہی ہے اس کی کوشش یہ ہونی چاہئے کہ یہ کام ہمیشہ باقی رہے۔اپنے بڑوں اور علماء کے مشورہ سے کام کریں،دیگر جو تنظیمیں اس طرح کا رفاہی کام کر رہی ہیں ان سے بھی رابطہ رکھیں۔ عہدوں کی لالچ نہ کریں، سامنے آئے بغیر چھپ کر مضبوطی سے لوگوں کے کام آئیں۔

خدام ملت فاؤنڈیشن کے سرپرست مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے کہا کہ اللہ رب العزت نے ہمارے اوپر جو ذمہ داریاں عائد کی ہیں ان میں ایک انسانیت کی خدمت ہے۔ خدمت کے بہت سارے طریقے ہیں، ہر انسان اپنی استطاعت کے بقدر دوسروں کی مدد کر سکتا ہے، اللہ کے یہاں مقدار نہیں بلکہ کیفیت دیکھی جاتی ہے۔ اگر سچے دل سے 10روپے بھی کسی کو بطور مد د پیش کریں گے، اللہ کے یہاں اس کا وزن بڑے بڑے اعمال سے زیادہ ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ آج ہم اپنی یہ ذمہ داری بھول گئے۔ اس وجہ سے ہم بے حیثیت ہو تے جا رہے ہیں، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری کوئی اہمیت ہو تو ہمیں اپنی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اس کے بغیر کوئی طریقہ کار گرنہیں ہے۔ مولانا نے خدام ملت فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے تمام شرکاء سے ان کی معاونت کی درخواست کی۔

افضل انصاری ومبشرالحق نے خدام ملت فاؤنڈیشن کے کام کرنے کا طریقہ کاراور اس کے مقاصد کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اس سے قبل مسجد طیبہ سریاں کے امام وخطیب مولانا عبد اللہ قاسمی نے بھی خدمت خلق کے فضائل اوراہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ جلسہ کا آغاز قاری محمد حذیفہ محمودی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا شرف عالم ثاقبی نے انجام دئے۔ محمد عبید نے نعت و منقبت کا ندرانہ پیش کیا۔ جلسہ میں مولانا عبد اللہ، قاری بد الرزماں قریشی، مولانا عبد العظیم قاسمی، حافظ افروز محمودی، حافظ ممتاز، حافظ اسامہ، حافظ فیاض، محمد حذیفہ، محمد طاہر، تاج الدین، ندیم اخلاق، ارہم ندیم، محمد فیض، محمد توصیف، فصیح احمد چندہ،زین الدین، عین الحق کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی عوام موجود تھے۔

Comments are closed.