انکیتا قتل کیس: متأثرہ کی ماں کامجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

 

دہرا دون۔۲۶؍ستمبر:  انکتا قتل کیس سے پورے ملک میں بے چینی پائی گئی ۔متأثرہ لڑکی انکتا کی آخری رسومات کل ادا کردی گئیں۔ اس معاملے کو لے کر اتراکھنڈ سمیت پورے ملک میں لوگوں میں غصہ ہے۔ اسی دوران آج انکتا کی ماں کا بیان سامنے آیا ہے۔ انکتا کی والدہ نے کہا کہ سب سے پہلے میں چاہتی ہوں کہ ان لوگوں کو(مجرموںکو) پھانسی دی جائے۔انکتا کی والدہ نے کہا کہ جب تک مجرموں کو تختہ دار پر نہیں چڑھایا جائے گا ،کوئی بھی والدین اپنی بیٹی کو تعلیم ہی نہ دیں، اپنی بیٹی کو اتنی محنت سے پڑھایا ، اب بیٹی کو کون گھر سے باہر بھیجے گا، مجھے ان لوگوں سے ڈر لگتا ہے، یہ لوگ بڑے لوگ ہیں اورکچھ بھی کر سکتے ہیں۔میں اپنے بیٹے کو باہر کہیں نہیں بھیج سکتی۔انکتا کی والدہ نے آخری رسومات کے بارے میں بھی بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کو ایک بار مجھے دکھانا چاہیے تھا کہ وہ کس حال میں ہے، مجھے نہیں معلوم کہ یہ کس کا فیصلہ تھا، مجھے اسپتال میں رکھا گیا تھا، مجھے اس وقت پتہ چلا جب اسے شمشان گھاٹ لے جایا گیا، اس کی آخری رسومات تھیں۔متاثرہ کے والد نے کہا کہ جسم کی حالت بگڑتے ہوئے کئی دن ہوچکے تھے، اس لیے ہم نے آخری رسومات ادا کردیں۔ ہم نے انکتا کی ماں کو دکھانے کے لیے اسپتال کے باہر ایک ایمبولینس روکی تھی، لیکن پھر ہمیں بتایا گیا کہ اسے دوسرے اسپتال لے جایا گیا ہے اور ان کی حالت سنگین ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 19 سالہ انکتا جو اتراکھنڈ کے رشی کیش کے ایک ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی، کو مصدقہ اطلاعات کے مطابق گاہکوں کے ’سیکس انجوائے ‘کی سروس دینے سے منع کرنے پر قتل کر دیا گیا۔ ابتدائی رپورٹ میں انکتا کی موت ڈوبنے سے ہوئی بتائی گئی ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جسم پر زخموں کے نشانات تھے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ انکتا کو کس طرح چوٹ لگی۔انکتا جس ریزورٹ میں کام کرتی تھی وہ بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر ونود آریہ کے بیٹے پلکت آریہ کی ملکیت ہے۔ پلکت آریہ ریزورٹ کے منیجر سوربھ بھاسکر اور ایک ملازم انکت گپتا پر انکتا کے قتل کا الزام ہے۔ تینوں ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

Comments are closed.