پی ایف آئی کی تمام اکائیاں تحلیل

 

عہدیداران کا وزارت داخلہ کے فیصلہ کو قبول کرنے کا اعلان، سوشل میڈیا اکائونٹس بند ، منگلورو کے ۱۲؍ دفاتر پر تالے

نئی دہلی؍ ترونت پورم؍ منگلورو۔۲۹؍ ستمبر: پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی)نے بدھ کو پابندی کے چند گھنٹے بعد، تنظیم، اس سے منسلک تنظیموں کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق پی ایف آئی کے ریاستی جنرل سکریٹری اے عبدالستار نے ایک بیان میں کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے اس پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد تنظیم کو تحلیل کردیا گیا اور اس کی تمام اکائیاں تحلیل کردی ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کے قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کی حیثیت سے ہم وزارت داخلہ کے فیصلے کو قبول کرتے ہی ۔بیان مین میں آگے کہا ہے کہ پی ایف آئی پچھلی تین دہائیوں سے معاشرے کے پسماندہ طبقات کی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی حیثیت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک واضح وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔لیکن ہمارے عظیم ملک کے قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کے طور پر، تنظیم وزارت داخلہ کے فیصلے کو قبول کرتی ہے۔ یہ اپنے تمام سابق اراکین اور عام لوگوں کو بھی مطلع کرتا ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے تمام ممبران سے درخواست ہے کہ نوٹیفکیشن کی اشاعت کے بعد اپنی سرگرمیاں بند کردیں۔ادھر پابندی لگائے جانے کے بعد اگلی کارروائی کرتے ہوئے منگلورو پولیس نے مختلف مقامات پر واقع پی ایف آئی اور سی ایف آئی کےدفاتر پر چھاپے مارے اور تلاشی کے مہم دوران مختلف دستاویزات کو ضبط کرتے ہوئے ان دفاتر پر مہر بند تالے لگائے گئے ۔موصولہ رپورٹ کے مطابق کسبا بینگرے ، چوکابیٹو، کاٹی پلّا، آدور، کینی پڈاو، کے سی روڈ، آئنولی ، مالور، نیلی کلائی روڈ، کودرولی، عزیزالدین روڈ بندر پر واقع پی ایف آئی اور سی ایف آئی کے 11 دفاتر کے علاوہ راو اینڈ راو سرکل پر معلومات فراہم کرنے والے ایک دفتر کو مہربند کیا گیا ہے ۔پولیس کمشنر ششی کمار کی قیادت میں پولیس کی ٹیموں نے بیک وقت اسٹیٹ بینک کے قریب نیلی کائی روڈ پر واقع پی ایف آئی کے دفتر اور عزیزالدین روڈ بندر پر واقع سی ایف آئی کے دفتر پر چھاپہ مارا ۔ اس موقع پر پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا ۔ ان دونوں مقامات پر چھاپہ ماری کے وقت سڑک پر ٹریفک کے لئے سڑکوں کو پوری طرح بند کردیا گیا تھا ۔ شام 4 بجے کے قریب جب پولیس ٹیم نیلی کائی روڈ پر چھاپہ مارنے کے پہنچی تو داخلی گیٹ پر تالا لگا ہوا تھا ۔ دفتر کے اندر کوئی بھی موجود نہیں تھا ۔ پولیس نے تالا توڑ کر اندر گھسنے کے بعد دفتر کی تلاشی لی ۔ سرکاری پنچوں کی موجود نے دفتر میں پائے گئے دستاویزات اور دیگر اشیاء کو ضبط کیا گیا ۔ پھر دفتر کو تالا لگانے کے بعد مہر بند کیا گیا ۔ اسی طرح کی کارروائی عزیزالدین روڈ بندر پر بھی انجام دی گئی ۔ کل پولیس کی طرف سے انجام دی گئی کارروائی کے بعد ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر ابوبکر کولائی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی معلومات دئے بغیر پولیس نے ایس ڈی پی آئی کے دفاتر پر چھاپہ ماری کی، تالے توڑ کر دفتروں کے اندر داخل ہوئے ۔ اسی طرح ضلع میں موجود ہمارے معلومات اور خدمات فراہم کرنے والے 15 دفاتر پر بھی چھاپے مارتے ہوئے کمپیوٹرس ضبط کرکے لے گئے ہیں ۔ کسی قسم کی معلومات دئے بغیر ہی تالا توڑ کر دفتروں میں داخل ہونے کی بات ضلع ڈپٹی کمشنر کے علم میں لائی جائے گی ۔ اور ان کارروائیوں کے خلاف ایس ڈی پی آئی کی جانب سے قانونی جدوجہد کی جائے گی ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کی اتحادی تنظیموں پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ اس کے بعد اب تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے پی ایف آئی پر پابندی عائد کئے جانے کے ٹھیک ایک دن بعد پی ایف آئی اور اس کے عہدیداروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی کارروائی کی جارہی ہے۔ پی ایف آئی کے کئی ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں۔ ان میں پی ایف آئی کا آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ ‘ایٹ دی ریٹ پی ایف آئی آفیشل (@PFIOfficial) اور ان چیئرمین ایٹ دی ریٹ اوما سلمان (@oma_salam) سمیت کئی عہدیداروں کے ٹویٹر اکاؤنٹس شامل ہیں۔Social Media Accounts Of PFI Closed۔واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا ملحقہ اداروں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق پی ایف آئی کے علاوہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

Comments are closed.