امانت اللہ خان کا دعویٰ, بی جے پی اَفسران پر دباؤ بنا رہی تھی، میری گرفتاری غلط تھی

نئی دہلی۔۲۹؍ستمبر: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے کہا کہ تمام حقائق کو دیکھ کر مجھے عدالت سے ضمانت دی گئی ہے، کیونکہ گرفتاری غلط بنیادوں پر کی گئی۔ وقف بورڈ لیز کے اصولوں سے چلتا ہے، یہ قانون میں طے ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جو بھی انکوائری کی گئی اس کا ایف آئی آر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔امانت اللہ خان نے کہا کہ کچھ ایف آئی آر 2018 میں ہوئیں اور کچھ 2019 میں ہوئیں۔ انہوں نے اس سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ کہا جاتا ہے کہ آپ نے فتح پوری کا بازار بیچ دیا، جب کہ وقف کا بازار یاکوئی جائیداد نہیں بیچی جا سکتی۔ یہ صرف کرائے پر دیا جا سکتا ہے۔ پہلے ایک اسکو ل چلتا تھا جس پر کسی کا قبضہ تھا۔ ہم نے اسے تقسیم کر کے گودام بنایا اور کرائے پر دیا ،جس سے آمدنی میں اضافہ ہوا۔ پہلے جب میں آیا تھا توکرایہ 3 لاکھ روپے آتا تھا، لیکن آج 50 لاکھ روپے ہو جاتا ہے۔ ہم نے کوئی نقصان نہیں کیا۔ وقف بورڈ کی آمدنی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی اہلیت کی بنیاد پر لوگوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔ایم ایل اے امانت اللہ خان نے دعویٰ کیا کہ آج سچائی غالب آگئی کیونکہ پارٹی پوری طرح ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی کسی بھی شکایت پر کسی کو فوری گرفتار کرکے جیل میں نہ ڈالے۔ پہلے حقائق کی بنیاد پر تحقیقات کی جائیں۔ بی جے پی سیاست کر رہی ہے، کیونکہ افسران ہمیشہ مجھ سے کہتے تھے کہ دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ پی ایف آئی پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں رات کو آیا ہوں اس لیے مجھے اس بارے میں زیادہ علم نہیں ہے۔
Comments are closed.