گجرات میں مدرسہ سیل، پی ایف آئی سے روابط کا الزام

اے ٹی ایس اور ودودرہ پولس کی کارروائی،ٹرسٹیوں سے پوچھ تاچھ جاری
احمد آباد۔یکم؍ اکتوبر: گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) اور وڈودرا پولیس نے جمعہ کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک ایک مدرسہ کو سیل کر دیا،اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) کرائم نے کہا "ہم نے ایک مدرسہ میں تلاشی لی جہاں اے آئی آئی سی (آل انڈیا امامس کونسل) کی میٹنگ ہوئی تھی اسے سیل کر دیا گیاہے، ٹرسٹیوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔اے سی پی کرائم راٹھوڑا نے کہاکہ اسپیشل آپریشن گروپ کی ٹیم کو جانکاری ملی تھی کہ ایک مسجد میں کچھ سرگرمیاں چل رہی ہیں، آل انڈیا امام کائونسل کی میٹنگ بھی ہوئی تھی جسے لے کر ہم نے تحقیقات کی اور اس جگہ کو سیل کیا ہے، ہم مسجد کے ٹرسٹی کو بلا کر پوچھ تاچھ کررہے ہیں ۔ پولس نے مدرسہ انتظامیہ کے ساتھ پوری جگہ کی تلاشی لی، حالانکہ کوئی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں ہوا ہے، اس جگہ کی ویڈیو گرافی بھی کرلی گئی ہے، یہاں لوگوں کو کسی بھی طرح سے مشتبہ سرگرمیاں انجام نہ دینے کی سختی سے ہدایت دی گئی ہے۔ بتادیں کہ اس ہفتے کے شروع میں مرکز نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت فوری طور پر پی ایف آئی ،اس کے کارکنان اور اس سے ملحقہ اداروں پر پانچ سال کی مدت کے لیے پابندی لگا دی تھی۔منگل کی رات دیر گئے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں وزارت داخلہ نے پی ایف آئی،اس کے کارکنان اور ملحقہ اداروں کو غیر قانونی قراردیا۔نوٹیفکیشن میں یہ واضح طور پر کہا گیا تھا کہ پی ایف آئی اور اس کے ساتھی یا ملحقہ اداروں پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
Comments are closed.