حیوانیت کا شکار دس سالہ معصوم جانبر نہ ہوسکا، اسپتال میں دَم توڑ دیا

نئی دہلی، یکم اکتو بر: دارالحکومت دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں ایک 10 سالہ بچے کی موت ہوگئی ،اس معصوم بچے کے ساتھ حیوانیت کی تمام حدیں پار کردی گئی تھیں۔ متأثرہ بچے کو 18 ستمبر کو تین نابالغ دوستوں نے اغواکیاتھا،بعد ازاں متأثرہ کے ساتھ تین نابالغوں سے جنسی زیادتی کی، احتجاج کرنے پر بچے کو شدید زدوکوب کیا گیا۔ستم تو یہ ہے کہ ان نابالغ ملزمین نے متأثرہ بچے کے پرائیویٹ پارٹ میں لوہے کی راڈ بھی ڈالی تھی۔ 13 دن بعد ہفتہ کی صبح المناک طریقہ سے متأثرہ بچے کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ پولیس نے معاملہ میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔دراصل 18 ستمبر کو شمال مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں 10 سالہ معصوم طالب علم کے ساتھ حیوانیت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ الزام ہے کہ تینوں لڑکوں نے معصوم کے ساتھ نہ صرف وحشیانہ زیادتی کی بلکہ اس کے پرائیویٹ پارٹ میں لوہے کی سلاخ بھی ڈال دی۔ ڈنڈوں اور اینٹوں سے بے رحمانہ طریقہ سے شدید زدوکوب کیا گیا۔ ڈر کے مارے طالبعلم نے کسی کو کچھ نہیں بتایا۔طبیعت خراب ہونے پر اہل خانہ اسے اسپتال لے گئے۔ جہاں سے جنسی زیادتی کا انکشاف ہوا،بعد ازاں پولیس کو اطلاع دی گئی۔متاثرہ طالب علم سیلم پور علاقے میں خاندان کے ساتھ رہتا ہے۔ متأثرہ طالب علم سرکاری اسکول میں پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا۔ الزام ہے کہ 18 ستمبر کو اسے ایک سنسان جگہ پر لے جانے کے بعد اس کے ساتھ تین لڑکوں نے طالب علم کے ساتھ زبردستی زیادتی کی۔ مزاحمت کرنے پر ملزمان نے ڈنڈوں اور اینٹوں سے حملہ کیا۔ اس کے بعد بھی ملزمان کی حیوانیت مطمئن نہ ہوسکی ،تو انہوں نے اس کی پرائیویٹ پارٹ میں ڈنڈا ڈال دیا۔طالب علم کسی طرح گھر پہنچا، لیکن کسی کو کچھ نہیں بتایا۔ گھر والوں نے پوچھا تو اس نے جھگڑے کی بات کی۔ 22 تاریخ کو اچانک متأثرہ کی طبیعت خراب ہوگئی۔ واقعہ کا علم اس وقت ہوا جب اہل خانہ اسے اسپتال لے گئے۔ وہاں سے پولیس کو خبر ملی۔ابتدائی طور پر اہل خانہ نے خود ہی مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ لیکن کونسلنگ کے بعد اہل خانہ ایف آئی آر درج کرنے پر راضی ہو گئے ۔ پولیس نے دو نابالغ لڑکوں کو گرفتار کر لیا جن کیخلاف بدکاری اور پاسکو سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیاگیا ہے۔ دونوں لڑکوں کو جے جے بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں چلڈرن ریفارم ہوم بھیج دیا گیا۔
Comments are closed.