اورنگ آبادممبرا ،داعش معاملہ: بامبے ہائی کورٹ اورنگ آباد بنچ میں درخواست ضمانت پربحث مکمل ،فیصلہ محفوظ

ممبئی۔ ۴؍اکتوبر: (پریس ریلیز ) ممنوعہ تنظیم داعش سے تعلق رکھنے کے الزام میں اورنگ آباد اور ممبرا کے گرفتار شدہ نو جوانوں میں سے طلحہ پوترک، تقی سراج الدین اور فہد انصاری کی درخواست ضمانت پر آج یہاں بامبے ہائی کورٹ کے اورنگ آباد بنچ کے رو برجاری حتمی بحث مکمل ہو گئی ہے اور عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔ آئندہ دس دنوں میںعدالت کا فیصلہ آنے کی توقع کی جا رہی ہے ۔ اس بات کی اطلاع آج یہاں حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب( صدر جمعیۃ علماء ہند)کے حکم پر ملک بھر میں ناجائز مقدمات میں پھنسائے گئے بے گناہ نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی کرنے والی نمایاں تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے دی ہے ۔مزید تفصیلات دیتے ہوئے مولانا ندیم صدیقی نے بتایا کہ داعش کے الزام میں ممبرا اور اورنگ آباد سے گرفتار شد۹؍ نوجوانوں میں سے تقی سراج الدین خان ،،طلحہ حنیف پوترک ،فہد اشتیاق انصاری کی ممبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد بنچ میںدرخواست ضمانت داخل کی گئی تھی۔ان ملز مین پر تعزیرات ہند 120 بی ،201 اور یواے پی اے کی دفعات 18،20،38،39 اور ممبئی پولیس ایکٹ 135 کے تحت مقدمہ چل رہا ہے ۔دوران بحث دفاع کی جا نب سے جدید ترین نظیروں کے ساتھ سپریم کورٹ کے اہم ترین فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ،جن میں خاص طور پران تینوں ملز مین کے پاس سے تباہی کرنے والی اشیاء کا نہ ہونا ،یا دھماکہ خیز مادہ کا نہ ہونا ،بالراست گواہوں کی عدم موجودگی ،اور اس کی سماعت میں غیر معمولی تاخیر کے ساتھ دیگر اہم قانونی نکاۃ شامل تھے ۔جب کہ استغاثہ کی جا نب سےیہ دلیل دی گئی کہ ملز مین کے پاس سے ضبط شدہ موبائل ،لیاپ ٹاپ ،اور کمپیوٹرس کے ذریعہ یہ لوگ ملک اور بیرون ملک میں کئی مشکوک لوگوں سے رابطہ میں تھے ،اور سازش رچ رہے تھے ،ان کو ضمانت دینے سے کوئی خطرہ ہو سکتا ہے اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے اس لئے ان کی در خواست ضمانت رد کی جائے ۔فریقین کی جا نب سے طویل بحث کی سماعت کے بعد ممبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد ڈویزن بنچ جس میں جسٹس وی بھا کنکن واڑی اور جسٹس سنت کی بینچ نے یہ فیصلہ محفوظ کر لیا ہے آئندہ دس دنوں میں فیصلہ آنے کی امید کی جا رہی ہے ۔ مذکورہ نو جوانوں کو انصاف دلانے کے لئے جمعیۃعلماء مہا راشٹر کی لیگل ٹیم ممبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد بنچ میں اس مقدمہ کی پیروی کررہی ہے۔
Comments are closed.