دھرناپر کسان لیڈر کی حالت بگڑی

ہفتہ بھر سے کسان دیوبند کے بجلی گھر دے رہے ہیں دھرنا
دیوبند،5؍ اکتوبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
بھارتیہ کسان یونین تومر کے کارکنان کی جانب سے بجلی گھر پر جاری دھرنے کے دوران آٹھویں دن یونین کے منڈل صدرچودھری وریندر کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔اطلاع ملنے پر سی ایچ سی ڈاکٹرز موقع پر پہنچے اور انہیں علاج فراہم کرایا۔گزشتہ سات دنوں سے کسان مختلف مطالبات کو لیکر سانپلہ روڈ پر واقع ایکس ای این کے دفتر پر دھرنا دے کر احتجاج کر رہے ہیں۔بدھ کی شام تنظیم کے منڈل صدر چودھری وریندر سنگھ کو بخار اور کھانسی کی شکایت ہوئی اور وہ دھرنے کی جگہ پر ہی لیٹ گئے۔ کسانوںنے اس کی اطلاع سی ایچ سی کے ڈاکٹروں کو دی ۔ موقع پر پہنچنے والے ڈاکٹر نے ان کا چیک اپ کیا اور دوائی دی۔ کسانوں میں اس بات کو لیکر سخت غصہ ہے کہ وہ گزشتہ ایک ہفتہ سے دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن بجلی کارپوریشن ان کے مطالبات ماننے کو راضی نہیں ہے۔انتظامیہ بھی اس تحریک کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔ چودھری وریندر سنگھ کا کہناہے کہ جب تک کسانوں کے خلاف درج جھوٹے بجلی چوری کے مقدمات ختم نہیں ہوتے تب تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو یونین کے ریاستی صدر چودھری سدیش پال سنگھ دھرنا گاہ پہنچ کرکسانوں کے اندر نئی توائی بھرینگے۔ اس موقع پر ناگل بلاک صدر چودھری جتیندرسنگھ، سشیل کمار، وپن کمار، رنبیر سنگھ، مصطفیٰ، محمد کلیم،سنیل کمار، امنگ کمار وغیرہ سمیت یونین کے دیگر کارکنان موجودرہے۔
Comments are closed.