صحافت کی آزادی کے عنوان پر سمپوزیم کا انعقاد بصیرت آن لائن کی ہندی ویب سائٹ اور ہفت روزہ ”ملی بصیرت“ کے سیرت النبیﷺ“ نمبر کا رسم اجرا غفران ساجد قاسمی صحافتی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ سے سرفراز

بھوپال (پریس ریلیز)
دارالعلوم علامہ عبدالحی بھوپال میں ”نوجوانان آب حیات سوشل ویلفیئر ایجوکیشنل کمیٹی“ کے زیراہتمام، مفتی محمد نور الہدیٰ صاحب قاسمی (استاذ فقہ دارالعلوم علامہ عبد الحئی، جہانگیرآباد، بھوپال) کی زیرصدارت ”موجودہ حالات میں صحافت کی آزادی اور درپیش چیلنجز“ کے عنوان پر سمپوزیم منعقد ہوا۔ پروگرام میں ممبئی سے تشریف لائے مہمان خصوصی مولانا غفران ساجد قاسمی (چیف ایڈیٹر بصیرت آن لائن) نے صحافت کے مثبت اور منفی دونوں پہلوؤں کو پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ بات بڑی حوصلہ بخش ہے کہ صحافیوں کی نئی پود انفارمیشن ٹیکنالوجی سے پوری طرح لیس ہے۔ آج اگرچہ اردو زبان کا دائرہ محدود ہوتا جا رہا ہے، تاہم اردو صحافت مائل بہ فروغ ہے۔ مشہور مصنف ڈاکٹر مفتی محمد عرفان عالم صاحب قاسمی نے اظہار خیال فرماتے ہوئے کہا کہ وہی صحافت معاشرے کی اصلاح اور انصاف کی حامل ہوگی جو ظہور پزیر ضرورتوں کو خود سمجھ کر پڑھ کر قومی و عوامی ضروریات کو اپنے ایجنڈے میں سموئے۔ یہ دنیا بھر میں شناخت کے بحران میں مبتلا میڈیا ہاؤس سیز، میڈیا لارڈز اور جدید صحافت کا چیلنج ہے۔ اس کے لئے دلیل کے طور پر رسول اللہ ﷺ کی سیرت طیبہ سے دو اہم واقعے پیش فرمائے۔
مفتی محمد نور الہدیٰ صاحب قاسمی نے صدارتی خطاب میں اپنے تجربات کی روشنی میں جدید صحافت کو درپیش چیلنجز کا حل واقعات کی روشنی میں نہایت دلچسپ انداز میں بیان فرمایا، جس پوری مجلس زعفران زار ہوگئی۔
اس موقع پر بصیرت آن لائن کی ہندی ویب سائٹ کی لانچنگ اور ہفت روزہ ”ملی بصیرت“ ممبئی کے خصوصی شمارے ”سیرت النبیﷺ“ نمبر کا رسم اجرا بھی عمل میں آیا۔ نیز ”آب حیات سوشل ویلفیئر ایجوکیشنل کمیٹی“ کی جانب سے مولانا غفران ساجد قاسمی کو ان کی آزاد اردو صحافت کے فروغ و ترقی میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ”امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانیؒ ایوارڈ“ سے نوازا گیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر شمس الدین صاحب ندوی نے انجام دیے۔ اور انہیں کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ دارالعلوم علامہ عبدالحئی کے مہتمم مولانا محبوب عالم صاحب نے کلمات تشکر پیش فرمائے۔
Comments are closed.