ادھو ٹھاکرے کے بعد ایکناتھ شندے کو مل گیا انتخابی نشان، ’’مشعل‘‘کا مقابلہ ’’تلوار-ڈھال‘‘ سے

نئی دہلی(ایجنسی)الیکشن کمیشن نے منگل کو ایکناتھ شندے دھڑے کو انتخابی نشان بھی جاری کر دیا ہے۔ کمیشن نے انہیں دو تلواروں اور ایک ڈھال کے ساتھ ایک نشان جاری کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کو مشعل کا نشان جاری کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی پارٹی کا نام شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی شیوسینا کے دوسرے دھڑے یعنی ایکناتھ شندے کے دھڑے کی پارٹی کا نام ’’بالا صاحب آمچی شیو سیناپارٹی‘‘ رکھا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے منگل کو ایکناتھ شندے دھڑے کو انتخابی نشان بھی جاری کر دیا ہے۔ کمیشن نے انہیں دو تلواروں اور ایک ڈھال کے ساتھ ایک نشان جاری کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کو مشعل کا نشان جاری کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی پارٹی کا نام شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی شیوسینا کے دوسرے دھڑے یعنی ایکناتھ شندے کے دھڑے کی پارٹی کا نام ’’بالا صاحب آمچی شیو سینا پارٹی‘‘ رکھا گیا ہے۔
شندے دھڑے کو لکھے خط میں الیکشن کمیشن نے لکھا- ڈھال تلوار، شندے دھڑے کی طرف سے تجویز کردہ انتخابی نشان آزاد انتخابی نشانات کی فہرست میں نہیں تھا۔ یہ ’’دو تلواریں اور ایک ڈھال‘‘ سے مشابہت رکھتا ہے، جو ’’پیپلز ڈیموکریٹک موومنٹ‘‘کا ایک سابقہ ​​مخصوص نشان ہے، جسے 2004 میں ریاستی پارٹی کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا… آپ کی درخواست پر کمیشن نے ’’دو تلواریں اور ایک ڈھال‘‘کا اعلان کیا۔ (دو تلواریں اور ڈھال)ایک آزاد علامت کے طور پر تنازعہ کا حتمی حکم آنے تک اسے الاٹ کیا گیا ہے۔
پیر کو ادھو اور شندے کے دھڑے نے الیکشن کمیشن کو تین نام اور انتخابی نشان فراہم کیے تھے۔ جس میں الیکشن کمیشن نے شنڈے دھڑے کا انتخابی نشان رکھنے والے تینوں آپشنز کو مسترد کر دیا۔ کمیشن نے شیو سینا کے حریف دھڑے کو انتخابی نشان کے طور پر دی گئی گدی اور ترشول دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے پیچھے کمیشن نے ان کی مذہبی علامت کا حوالہ دیا۔ اس کے بعد کمیشن نے شندے دھڑے کی طرف سے بھیجے گئے تیسرے نشان اترا سورج کو مسترد کر دیا کیونکہ یہ ڈی ایم کے پارٹی کے انتخابی نشان کی طرح لگتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ شنڈے دھڑے کو انتخابی نشان الاٹ نہیں ہو سکا۔ اب کمیشن نے منگل کو شنڈے دھڑے کو نیا انتخابی نشان الاٹ کیا ہے۔
شیوسینا کا انتخابی نشان 8 اکتوبر کو منجمد کر دیا گیا تھا۔
مہاراشٹر میں نئی حکومت کے قیام کے بعد شیوسینا میں رسہ کشی دیکھنے میں آئی۔ الیکشن کمیشن نے 8 اکتوبر کو شیوسینا کے انتخابی نشان تیر کمان کو منجمد کر دیا تھا۔ کمیشن نے دونوں گروپوں پر 3 نومبر کو ممبئی کی اندھیری ویسٹ اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب تک پارٹی کا نام اور انتخابی نشان استعمال کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔اندھیری ایسٹ اسمبلی کا ضمنی انتخاب 3 نومبر کو ہے۔
مہاراشٹر کی اندھیری ایسٹ اسمبلی سیٹ پر 3 نومبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ یہ سیٹ شیوسینا کے ایم ایل اے رمیش لٹکے کے انتقال کے بعد خالی ہوئی ہے۔ 14 اکتوبر نامزدگی کی آخری تاریخ ہے۔ 17 اکتوبر تک نام واپس لیے جا سکتے ہیں۔ نتائج 6 نومبر کو آئیں گے۔ ادھو ٹھاکرے کا دھڑا ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔ شنڈے دھڑے کی اتحادی بی جے پی نے بھی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Comments are closed.