کیرالہ: دو خواتین کااغواکرکے بلی چڑھادی گئی، پولیس کو شک، ملزم جوڑے نے کھایاگوشت

ممبئی(ایجنسی)
کیرالہ کے پٹھانمتھیٹا ضلع میں ایک گھر کے اندر سے دو خواتین کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔ شبہ ہے کہ یہ قتل کالے جادو کے شبہ میں کیے گئے ہیں۔ ان خواتین کو دوستی کے بہانے اغوا کیا گیا اور پھر بلی چڑھا دی گئی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم جوڑے نے بلی دینےکے بعد خواتین کا گوشت بھی کھایا۔
پولیس کے مطابق کالے جادو کے معاملے میں ’انسان کی بلی ‘کا امکان ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے آج تینوں ملزمین کو ایرناکولم کی سیشن عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے تینوں کو 26 اکتوبر تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ ان کے خلاف انسان کو بلی چڑھانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تینوں ملزمان میں ایجنٹ محمد شفیع اور بھگونت سنگھ اور اس کی بیوی لالی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق شرپسندوں نے پہلے خواتین کو قتل کیا اور پھر ان کی لاشوں کے کئی ٹکڑے کر کے تھرو والا کے قریب ایک گھر میں دفن کر دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان خواتین کو کالے جادو کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ ملزمان نے امیر بننے کے لیے پوجاارچناکی، بلی چڑھانے کے لیے ان خواتین سے دوستی کی اور پھر اغوا کر کے ان کو قتل کرکے بلی چڑھادیا ۔ مرنے والوں کی شناخت پدم (52) ساکن کداونتھرا اور روزیلی (50) ساکن کلڈی کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں 26 ستمبر سے لاپتہ تھے۔
کوچی پولیس کمشنر سی ایچ ناگراجو نے کہا کہ ہم نے شفیع سے پہلے بھی پوچھ گچھ کی تھی، لیکن اس سے کوئی سراغ نہیں ملا۔ ہم سائنسی تحقیقات کی بنیاد پر ہی موقع پر پہنچے۔ شفیع ہی اصل سازشی اور ملزم ہے۔
پولیس نے گزشتہ روز تینوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ ملزم جوڑے اور ایجنٹ شفیع نے تنتر منتر کی تکمیل کرتے ہوئے پیسہ اور شہرت حاصل کرنے کی کوشش میں جرم کیا۔ پولیس کے مطابق شفیع دونوں خواتین کو لالچ دے کر ملزم کے گھر لے گیا، جہاں انہیں قتل کرنے کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔ ملزم بھگونت سنگھ اور اس کی بیوی نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ مردہ خواتین کا گوشت بھی کھاتے تھے۔ تفتیش کے دوران دونوں لاپتہ خواتین کے فون ایجنٹ محمد شفیع کے پاس پائے گئے۔ اس کے بعد جب اسے گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی تو اغوا اور بلی دینےکا معاملہ سامنے آیا۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر پرکاش جاوڈیکر نے انسانی قربانی کے اس واقعہ پر کیرالہ کی بائیں محاذ کی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھ رہے ہیں۔ یہ واقعہ نہ صرف خواتین مخالف ہے بلکہ پردے کے پیچھے سی پی آئی (ایم) کے کارکنان اور بنیاد پرست بھی ہوسکتے ہیں۔ اس عمل کو ’وحشیانہ‘ قرار دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ پتھر کے دور کا جرم ہے۔ یہ غنڈہ گردی کو فروغ دینے کی وجہ سے ہوا۔ یہ بائیں بازو کی حکومت کا اصل کردار ہے۔

Comments are closed.